نعیم بیگ کی رباعی

    مارشل لاء

    مجھے اچھی طرح یاد ہے، کہ وہ اپریل 1983ء کے اوائل کی ایک یادگار اور حیران کن شام تھی۔ میں اپنی نوجوانی کی دہلیز پر قدم رکھ چکا تھا، امنگیں نہ صرف جوان تھیں، بلکہ ان کے اندر پارہ نما پھیلاؤ اس قدر توانا اور غالب آ چکا تھا، کہ جہاں ذرا سی سہولت ملتی یہ پارہ اس طرف بہہ نکلتا۔ گریجویشن ...

    مزید پڑھیے

    مقدس سلطنت 2020

    (تین ایکٹ شارٹ پلے)ایکٹ ۔ ۱لائٹ فیڈ ان(دارلحکومت میں بادشاہ کا موتی محل اور معمول کی درباری شام میں جگمگ کرتے وسیع و عریض ہال کے چکنے اور چمکدار فرش پر ایرانی و ترکی ریشمی سلکی قالین بچھے ہوئے ہیں۔  سامنے ایک بڑے خوبصورت اسٹیج پر مخملی کرسی نما تخت پر بادشاہ گاؤ تکیے پر نیم دراز ...

    مزید پڑھیے

    بلیکی

    کئی ایک راتوں سے مسلسل جاگنے کی وجہ سے آج صبح جب میری آنکھ کھُلی تو جسم میں کسل مندی تھی ۔ دل چاہ رہا تھا کہ دفتر سے چھٹی کر لی جائے۔ آنکھیں ملتے ہوئے میں نے کمرے میں نظر دوڑائی تو میری چارپائی کے نیچے فرش پر بلیکی سو رہی تھی۔ میرے جاگنے اور چارپائی کے چرچرانے پر وہ ذرا سی کسمسائی ...

    مزید پڑھیے

    تاریک چوک کا دودھیا لیمپ

    شام ڈھل چکی تھی۔ عالمی ادبی کانفرنس دار الحکومت کے فائیو سٹار ہوٹل سے منسلک نئی سرکاری عمارت میں زور و شور سے جاری تھی۔ ادب کے متوالے شاعر و ادیب و نقاد چہروں پر مسکراہٹیں سجائے ایک دوسرے سے معانقہ و مصافحہ کرتے، رسم و راہ اور ملاقاتیں کرنے کو موجود تھے۔ بائیں جانب نسبتاً ایک ...

    مزید پڑھیے

    آتشیں بلاؤز

    یہ ان دنوں کی بات ہے جب ہم چھوٹے سے قصبے کی گندی سی گلی میں کرایے کے ایک کمرے میں اپنی زندگی کے مشکل ترین دن گزار رہے تھے۔ ابا کی تیزی سے ڈھلتی عمر کو دیکھتے ہوئے اماں کو روز سمجھاتا، کہ اب اِس قصبے میں یوں گزارا نہیں ہو سکے گا۔ دونوں چھوٹے جیسے تیسے کر کے اسکول جا رہے تھے۔ میں ...

    مزید پڑھیے

    لکڑی کی دیوار

    میں اسکی صرف آواز سن رہا تھا اور وہ مسلسل بولے جارہا تھا۔ ’’فادر۔۔۔‘‘ اس نے پھر کہنا شروع کیا۔ ”میں یہ نہیں کہتا کہ وہ مجھ سے پیار کرے، مجھے چاہے۔ میں تو صرف یہ چاہتا ہوں کہ وہ صرف مجھے یہ احساس دے دے کہ وہ مجھے چاہتا ہے۔ میری محبت، میری زندگی بھر کی قربانیاں، میری آرزوئیں ...

    مزید پڑھیے

    ڈیپارچر لاؤنج

    ایک ہاتھ میں اعلیٰ چمڑے کا براؤن بیگ دوسرے میں پاسپورٹ اور دیگر سفری کاغذات تھامے ڈاکٹر بدرالدین ہادی اپنی قدرے پھولی سانس کے ساتھ وسیع و عریض بزنس کلاس ڈیپارچر لاؤنج میں داخل ہوتے ہوئے ایک طرف کو کھڑا ہو گیا۔ اس نے اپنی نشست کے لیے کوئی مناسب جگہ منتخب کرنے کے ایک طائرانہ ...

    مزید پڑھیے

    پیچھا کرتی آوازیں

    لڑکیوں نے کھنکتے قہقہوں کے درمیان اسے بالآخر کمرے میں دھکیل دیا گیا۔ موسم کی خنکی اور مہکتی مسکراتی فضا کے باوجود اس کے جسم سے پسینہ پھوٹ رہا تھا۔ گھبراہٹ اسکے چہرے سے عیاں تھی۔ یوں لگ رہا تھا کہ اسکی کپکپاتی ٹانگیں جلد ہی اسکے اوپر کے دھڑ کو سہارا دینے سے انکار کر دیں گی۔ اس نے ...

    مزید پڑھیے

    خط استوا

    کمرے کو روشن کرتی سورج کی آخری کرن بھی آہستگی سے کھڑکی کی اوٹ میں معدوم ہو گئی۔ تاہم شام کے دھندلکے ابھی کچھ دور تھے اور دھوپ کو ابھی لان میں مزید رہنا تھا کمرے میں اندھیرا چھا چکا تھا۔ سیما نے جب کمرے کے اندر قدم رکھا تو مجھے اس کی مخصوص قدموں کی چاپ سے محسوس ہوا کہ وہ حسبِ معمول ...

    مزید پڑھیے

    جہاز کب آئیں گے؟

    پلوا شاہ ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھی۔ شاید وہ کوئی خواب دیکھ رہی تھی، جیسے پہاڑوں کے دامن میں شفاف چشمے سے بہتے پانی میں ہاتھ ڈالے اس کی ٹھنڈک سے محظوظ ہو رہی ہو کہ اوپر سے اچانک پتھر لڑھکنے لگ جائیں۔ در اصل اسے دھماکے کی آوازنے گہری نیند سے جگا دیا تھا۔ اس نے چاروں طرف دیکھا۔ خاموش کھلے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2