نادر عریض کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    نئے مجرم ہیں پرانوں کی طرف دیکھتے ہیں

    نئے مجرم ہیں پرانوں کی طرف دیکھتے ہیں مقتدی اپنے اماموں کی طرف دیکھتے ہیں خوف سے بھاگ کھڑے ہوتے ہیں بزدل فوجی ہم ندامت سے شہیدوں کی طرف دیکھتے ہیں اتنا پیارا ہے وہ چہرہ کہ نظر پڑتے ہی لوگ ہاتھوں کی لکیروں کی طرف دیکھتے ہیں ہجر راس آتا تو کیوں کرتے تجھے یاد میاں دھوپ لگتی ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    مری جاں پر یہ پتھر اس لیے بھاری زیادہ ہے

    مری جاں پر یہ پتھر اس لیے بھاری زیادہ ہے محبت کم ترے لہجے میں غم خواری زیادہ ہے یہ سب سے مختصر رستہ ہے اس وادی میں جانے کا مگر اس پر سفر کرنے میں دشواری زیادہ ہے ہم اپنی راہ میں دیوار بن جاتے ہیں خود اکثر ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ خودداری زیادہ ہے محبت کے قریب آیا تو اندازہ ہوا مجھ ...

    مزید پڑھیے

    کئی دنوں تک نظر میں رہنے پہ ہاں کرے گی

    کئی دنوں تک نظر میں رہنے پہ ہاں کرے گی وہ پہلی کوشش پہ دل کشادہ کہاں کرے گی خدا کی مرضی بتا رہا تھا بچھڑنے والا وہ جانتا تھا کہ گیلی لکڑی دھواں کرے گی مجھے پتا ہے میں اس کی نظروں سے گر گیا ہوں مری توجہ بھی اب اسے بد گماں کرے گی بچھڑ گئے دوست تو غلط فہمیاں بڑھیں گی زمیں پہ بکھرے ...

    مزید پڑھیے

    اپنی خودداری تو پامال نہیں کر سکتے

    اپنی خودداری تو پامال نہیں کر سکتے اس کا نمبر ہے مگر کال نہیں کر سکتے سیم جائے گا تو پھر نقش ابھاریں گے کوئی کام دیوار پہ فی الحال نہیں کر سکتے رہ بھی سکتا ہے ترا نام کہیں لکھا ہوا سارے جنگل کی تو پڑتال نہیں کر سکتے دوست تصویر بہت دور سے کھینچی گئی ہے ہم اجاگر یہ خد و خال نہیں ...

    مزید پڑھیے