Mushtaq Darbhangwi

مشتاق دربھنگوی

مشتاق دربھنگوی کی غزل

    وقت کے ہاتھوں مجھے مجبور ہونا تھا ہوا

    وقت کے ہاتھوں مجھے مجبور ہونا تھا ہوا رشتۂ مہر و وفا کافور ہونا تھا ہوا تلملا کر رو پڑی ہے کوشش چارہ گری میرے دل کے زخم کو ناسور ہونا تھا ہوا تم رہے قیدی مکاں کے یا تھے خواب ناز میں مجھ کو دن بھر کی تھکن سے چور ہونا تھا ہوا کھو گئے راہوں میں کتنے ہی یہاں اہل خرد دار پر چڑھ کر جسے ...

    مزید پڑھیے

    کون کہتا ہے کہ تیری جستجو کرتے رہے

    کون کہتا ہے کہ تیری جستجو کرتے رہے سادہ دل عشاق شرح آرزو کرتے رہے غم کی بستی میں کروڑوں چاک دامان الم زیست کے ہر دور میں فکر رفو کرتے رہے جس نے بخشا ہی نہیں کچھ سوزش غم کے سوا زندگی بھر ہم اسی کی آرزو کرتے رہے یہ تھی نا سمجھی ہماری چھوڑ کر اپنا دیار تیرے کوچے میں تلاش رنگ و بو ...

    مزید پڑھیے