Mushfiq Khwaja

مشفق خواجہ

پاکستان کے معروف طنز و مزاح نگار، اپنے کالم ’خامہ بگوش‘ کے لیے مشہور

Prominent writer of humour/satire, famous for his column 'khama-bagosh.'

مشفق خواجہ کی غزل

    نقش گزرے ہوئے لمحوں کے ہیں دل پر کیا کیا

    نقش گزرے ہوئے لمحوں کے ہیں دل پر کیا کیا مڑ کے دیکھوں تو نظر آتے ہیں منظر کیا کیا کتنے چہروں پہ رہے عکس مری حیرت کے مہرباں مجھ پہ ہوئے آئینہ پیکر کیا کیا وقت کٹتا رہا مے خانے کی راتوں کی طرح رہے گردش میں یہ دن رات کے ساغر کیا کیا چشم خوباں کے اشاروں پہ تھا جینا مرنا روز بنتے تھے ...

    مزید پڑھیے

    جانے والا جو کبھی لوٹ کے آیا ہوگا

    جانے والا جو کبھی لوٹ کے آیا ہوگا ہم نے اک عمر کا غم کیسے چھپایا ہوگا کس توقع پہ کوئی چاہے وفاؤں کا صلہ اس نے کچھ سوچ سمجھ کر ہی بھلایا ہوگا جس سے وابستہ رہا حسن تغافل تیرا تجھ کو وہ شخص کبھی یاد تو آیا ہوگا زندگی اپنی بہرحال گزر جائے گی تو نہ ہوگا تری دیوار کا سایہ ہوگا

    مزید پڑھیے

    گزر گئے ہیں جو دن ان کو یاد کرنا کیا

    گزر گئے ہیں جو دن ان کو یاد کرنا کیا یہ زندگی کے لیے روز روز مرنا کیا مری نظر میں گئے موسموں کے رنگ بھی ہیں جو آنے والے ہیں ان موسموں سے ڈرنا کیا بجھے ہوئے در و دیوار کو بھی رونق دے یہ خواب بن کے مری آنکھ سے گزرنا کیا مثال اشک سر دامن حیات ہوں میں مری روانی ہی کیا اور مرا ٹھہرنا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3