Munshi Debi Parshad Sahar Badayuni

منشی دیبی پرشاد سحر بدایونی

  • 1840 - 1902

منشی دیبی پرشاد سحر بدایونی کی غزل

    وصل سے تب بھرے ہمارا پیٹ

    وصل سے تب بھرے ہمارا پیٹ پیٹ سے جب ملے تمہارا پیٹ تھک گئے ہم تو بھرتے بھرتے اسے کھاتے کھاتے کبھی نہ ہارا پیٹ صاف دریائے حسن کا ہے پاٹ کیسا دلچسپ ہے تمہارا پیٹ ناف تیری ہے یار نافۂ مشک اور فضائے ختن ہے سارا پیٹ ہوا نظارۂ شکم نہ نصیب سحرؔ ہر چند ہم نے مارا پیٹ

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2