Munshi Amirullah Tasleem

منشی امیر اللہ تسلیم

مابعد کلاسکی شاعر،اپنے ضرب المثل اشعار کے لیے مشہور

Renowned later classical poet of Lucknow who had also written many oft quoted shers

منشی امیر اللہ تسلیم کی غزل

    وصل میں بگڑے بنے یار کے اکثر گیسو

    وصل میں بگڑے بنے یار کے اکثر گیسو الجھے سلجھے مری تقدیر سے شب بھر گیسو میں نہ مانوں گا یہ ظلمت اسے کس دن ہو نصیب ہو گئے ہوں گے شریک شب محشر گیسو کہنے سننے سے اگر وصل ہوا بھی تو کیا ضد سے بیٹھے وہ بنایا کیے شب بھر گیسو چاہتے ہیں کہ پریشاں پس مردن بھی رہوں کھول دیتے ہیں مری گور پر ...

    مزید پڑھیے

    شمیم یار نہ جب تک چمن میں چھو آئے

    شمیم یار نہ جب تک چمن میں چھو آئے نہ رنگ آئے کسی پھول میں نہ بو آئے مزہ تو جب ہے شہادت کا میں ادھر سے بڑھوں ادھر سے تیغ جفا کھنچ کے تا گلو آئے دماغ دے جو خدا گلشن محبت میں ہر ایک گل سے ترے پیرہن کی بو آئے زباں دراز سناں زخم میں دریدہ دہن کہیں نہ دونوں میں رنجش کی گفتگو ...

    مزید پڑھیے

    چارہ ساز زخم دل وقت رفو رونے لگا

    چارہ ساز زخم دل وقت رفو رونے لگا جی بھر آیا دیدۂ سوزن لہو رونے لگا بس کہ تھی رونے کی عادت وصل میں بھی یار سے کہہ کے اپنا آپ حال آرزو رونے لگا خندۂ زخم جگر نے دل دکھایا اور بھی جس گھڑی ٹوٹا کوئی تار رفو رونے لگا صدمۂ بے رحمی ساقی نہ اٹھا بزم میں جی بھر آیا دیکھ کر خالی سبو رونے ...

    مزید پڑھیے

    کرو نہ دیر جہاں میں جہاں سے آگے چلو

    کرو نہ دیر جہاں میں جہاں سے آگے چلو یہاں گمان خطر ہے قدم بڑھائے چلو یہاں فریب نشیب و فراز اکثر ہے خدا کے واسطے اتنا نہ منہ اٹھائے چلو شکستہ پا ہوں کہیں ساتھ سے نہ رہ جاؤں مجھے بھی ہاتھ ذرا دوستو لگائے چلو ابھی تو حسن عمل کا زمانہ باقی ہے وہاں کی بگڑی ہوئی کچھ یہیں بنائے ...

    مزید پڑھیے

    بڑھ گئی مے پینے سے دل کی تمنا اور بھی

    بڑھ گئی مے پینے سے دل کی تمنا اور بھی صدقہ اپنا ساقیا یک جام صہبا اور بھی ایک تو میں آپ ناصح ہوں پریشاں خستہ جاں دل دکھا دیتی ہے تیری پند بے جا اور بھی داستان شوق دل ایسی نہیں تھی مختصر جی لگا کر تم اگر سنتے میں کہتا اور بھی کچھ تو پہلے سے دل بے تاب تھا وحشی مزاج بے ترے دن رات ...

    مزید پڑھیے

    فکر ہے شوق کمر عشق دہاں پیدا کروں

    فکر ہے شوق کمر عشق دہاں پیدا کروں چاہتا ہوں ایک دل میں دو مکاں پیدا کروں طبع عالی سے اگر اوج بیاں پیدا کروں میں زمین شعر میں بھی آسماں پیدا کروں ہوں میں وہ دل سوختہ تاثیر آہ گرم سے گلشن جنت میں بھی دور خزاں پیدا کروں پاؤں کہتے ہیں ترے کوچے میں آ کر ضعف سے تو گرا دے اور میں خواب ...

    مزید پڑھیے

    اک آفت جاں ہے جو مداوا مرے دل کا

    اک آفت جاں ہے جو مداوا مرے دل کا اچھا کوئی پھر کیوں ہو مسیحا مرے دل کا کیوں بھیڑ لگائی ہے مجھے دیکھ کے بیتاب کیا کوئی تماشا ہے تڑپنا مرے دل کا بازار محبت میں کمی کرتی ہے تقدیر بن بن کے بگڑ جاتا ہے سودا مرے دل کا گر وہ نہ ہوئے فیصلۂ حشر پہ راضی کیا ہوگا پھر انجام خدایا مرے دل ...

    مزید پڑھیے

    چاہتا ہوں پہلے خود بینی سے موت آئے مجھے

    چاہتا ہوں پہلے خود بینی سے موت آئے مجھے آپ کو دیکھوں خدا وہ دن نہ دکھلائے مجھے آس کیا اب تو امید ناامیدی بھی نہیں کون دے مجھ کو تسلی کون بہلائے مجھے دل دھڑکتا ہے شب غم میں کہیں ایسا نہ ہو مرگ بھی بن کر مزاج یار ترسائے مجھے لے چلو للہ کوئی خضر مینا کے حضور عالم گم گشتگی کی راہ ...

    مزید پڑھیے

    بھولے سے بھی نہ جانب اغیار دیکھنا

    بھولے سے بھی نہ جانب اغیار دیکھنا شرط وفا یہی ہے خبردار دیکھنا مانند شمع بیٹھ کے طے کی رہ عدم یارو معجزہ ہے کہ رفتار دیکھنا کہتی ہے روح دل سے دم نزع ہوشیار ہم تو عدم کو جاتے ہیں گھر بار دیکھنا اللہ رے اضطراب تمنائے دید یار فرصت میں اک نگاہ کی سو بار دیکھنا تسلیمؔ روئے یار کو ...

    مزید پڑھیے

    تھک گئے تم حسرت ذوق شہادت کم نہیں

    تھک گئے تم حسرت ذوق شہادت کم نہیں مجھ سے دم لے لو اگر تیغ ستم میں دم نہیں دردمندان ازل رکھتے نہیں درماں کا غم سینۂ صد چاک گل منت کش مرہم نہیں روز مرتے ہیں ہزاروں دیکھ کر نیرنگ حسن گر یہی عالم تمہارا ہے تو یہ عالم نہیں مر مٹے ہم عشق کے شہرے وہی ہیں چار سو شور رسوائی پس مردن بھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2