Munne Khan Azim

منے خاں عازم

  • 1948

منے خاں عازم کی غزل

    ماحول ہے عجیب مرے آس پاس کا

    ماحول ہے عجیب مرے آس پاس کا ہر شخص ہے شکار جو خوف و ہراس کا اپنے وجود کی بھی حقیقت نہ پا سکا مرکز ہوں دائرے کا میں یا نقطہ راس کا کیا کیا یہ مرحلے ہیں ابھی میرے سامنے ہر دم رہا ہے ساتھ مجھے غم کا یاس کا وہ سرخ رو لگے ہے یوں اجلے لباس میں اک جل رہا ہو جیسے کہ جنگل کپاس کا وہ کون ہے ...

    مزید پڑھیے

    اس گردش مدام سے گھبرا گیا ہوں میں

    اس گردش مدام سے گھبرا گیا ہوں میں رفتار ایک سی ہے تو اکتا گیا ہوں میں ہر پل ہجوم یاس کا پیکر بنا ہوا اکثر اس ایک حال میں دیکھا گیا ہوں میں پژمردہ زندگی سے تو پیچھا چھٹے کہ بس ہر دن خوشی کی آس میں مرتا گیا ہوں میں اپنوں کو اپنا کہتے ہوئے آئے شرم سی کس کس نظر سے دوستو دیکھا گیا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    لاکھوں غم چھپائے ہیں اک خوشی کے پردے میں

    لاکھوں غم چھپائے ہیں اک خوشی کے پردے میں درد ہی کے سائے ہیں ہر ہنسی کے پردے میں کیا یقیں کریں یارو اپنے ہوں کہ بیگانے دشمنی ہی پاتے ہیں دوستی کے پردے میں یہ بھی تو حقیقت ہے تلخ ہی سہی لیکن موت ہی کے سائے ہیں زندگی کے پردے میں حسرتوں کی بستی میں ہے جنازہ ارماں کا کلفتیں ہی پاتے ...

    مزید پڑھیے