ہوتی ہے طبیعت ہی خدا داد کسی کی
ہوتی ہے طبیعت ہی خدا داد کسی کی الفت میں وفائیں نہیں ایجاد کسی کی ناکام پھری عرش سے فریاد کسی کی کس در سے امیدیں ہوئیں برباد کسی کی اللہ رے پابندیٔ آداب محبت فریاد بھی گویا نہیں آزاد کسی کی آ اے غم دوراں تجھے سینہ سے لگا لوں بھولے سے بھی آتی نہیں اب یاد کسی کی عنوان محبت ہے ...