Munazir Aashiq Harganvi

مناظر عاشق ہرگانوی

مناظر عاشق ہرگانوی کی غزل

    اس کا انداز بھی چہرہ بھی غزل جیسا ہے

    اس کا انداز بھی چہرہ بھی غزل جیسا ہے وہ پڑوسی مرا لگتا بھی غزل جیسا ہے دیکھنے والو اسے میری نظر سے دیکھو یہ مرا چاند سا منا بھی غزل جیسا ہے دھرم کے نام پہ یہ قتل کی سازش کچھ سوچ تیرے ہمسائے کا بچہ بھی غزل جیسا ہے حسن ایسا ہے کہ دیکھو تو لگے تاج محل اس پہ وہ شخص سنورتا بھی غزل ...

    مزید پڑھیے

    کرب کا سماں ہے میرے نام

    کرب کا سماں ہے میرے نام جیسے اک جہاں ہے میرے نام تنکے تنکے آندھیوں کا ذکر کوئی آشیاں ہے میرے نام چیختی مشینیں تیرے پاس شہر کا دھواں ہے میرے نام ہر ورق پہ زخم کی تحریر ساری داستاں ہے میرے نام روشنی کا لفظ تیرے پاس درد کا بیاں ہے میرے نام

    مزید پڑھیے