Mumtaz Rashid

ممتاز راشد

ممتاز راشد کی غزل

    شکستہ چھت نہ سہی آسمان رہنے دے

    شکستہ چھت نہ سہی آسمان رہنے دے کڑا ہے وقت کوئی سائبان رہنے دے کچھ اور تنگ نہ ہو جائے جنگلوں کا حصار فصیل شہر ابھی درمیان رہنے دے قریب شہر پہنچ کر غبار راہ نہ جھاڑ تھکے بدن پہ سفر کا نشان رہنے دے نہ چھین مجھ سے مرے روز و شب کے ہنگامے میں جی رہا ہوں مجھے یہ گمان رہنے دے بھڑک اٹھے ...

    مزید پڑھیے

    وقت مایوسی ہے کوئی آسرا باقی رہے

    وقت مایوسی ہے کوئی آسرا باقی رہے یہ دعا ہے آسمانوں پر خدا باقی رہے کچھ تو ہو لوگوں کے پتھریلے سوالوں کا جواب اس کے ہونٹوں پر مری طرز نوا باقی رہے کچھ تو ہو بنجر زمینوں کے سلگنے کا صلہ دشت کے سر پر کوئی کالی گھٹا باقی رہے جانے والوں کے لیے کس نے لگائی یہ صدا راستے کھو جائیں لیکن ...

    مزید پڑھیے

    سینے کا بوجھ اشکوں میں ڈھلتے ہوئے بھی دیکھ

    سینے کا بوجھ اشکوں میں ڈھلتے ہوئے بھی دیکھ پتھر کو موج خوں میں پگھلتے ہوئے بھی دیکھ ہاتھوں میں اپنے وقت کی تلوار کو سنبھال پھر زخم کھا کے مجھ کو سنبھلتے ہوئے بھی دیکھ آنکھوں کے آئینوں سے ہٹا آنسوؤں کی برف اور مجھ کو اپنی آگ میں جلتے ہوئے بھی دیکھ پہلی نظر میں کر نہ کسی نقش پر ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو مشکل میں کام آتے ہیں

    کچھ تو مشکل میں کام آتے ہیں کچھ فقط مشکلیں بڑھاتے ہیں اپنے احسان جو جتاتے ہیں اپنا ہی مرتبہ گھٹاتے ہیں صبر سے انتظار کرنا سیکھ اچھے دن آتے آتے آتے ہیں فاصلوں سے گریز کیا کرنا فاصلے قربتیں بڑھاتے ہیں کچھ تو بار نظر بھی ہوتے ہیں سارے منظر کہاں لبھاتے ہیں وہ جو رہتے ہیں بے ...

    مزید پڑھیے

    پایا کوئی شجر نہ کوئی آسرا لگا

    پایا کوئی شجر نہ کوئی آسرا لگا وہ دھوپ تھی کہ اپنا ہی سایہ خدا لگا گھبرا کے بام و در کے سلگتے سکوت سے جھانکا ہی تھا گلی میں کہ سنگ صدا لگا جھاڑی جو آگ چہروں کی رنگت بدل گئی اس کے دکھوں کا ذکر سبھی کو برا لگا دیکھا اسے تو عکس تمنا چمک اٹھے اس شہر سنگ میں وہ مجھے آئنا لگا صحرا کو ...

    مزید پڑھیے

    شکستہ لمحوں کا تو وقت کو حساب نہ دے

    شکستہ لمحوں کا تو وقت کو حساب نہ دے ہوا کے ہاتھ میں بکھری ہوئی کتاب نہ دے سلگ رہا ہے بدن دھوپ کی تمازت سے بھڑک اٹھوں گا مجھے چشمۂ سراب نہ دے وہ رنگ شب ہے کہ دھندلا کے رہ گئیں آنکھیں ان آئنوں کو ابھی کوئی عکس خواب نہ دے ترے وجود سے باہر بھی ایک دنیا ہے یوں اپنے آپ کو تنہائی کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2