Mumtaz Kanwal

ممتاز کنول

ممتاز کنول کے تمام مواد

3 نظم (Nazm)

    شب ہجر کوئی کہاں گیا

    تجھے یاد ہے سبھی جاں بہ لب ترے راستوں میں کھڑے رہے کہ دم وداع تجھے دیکھ لیں کہیں جھولیاں تھیں کھلی ہوئی کہیں چشم چشم عجیب رنگوں کا رقص تھا کوئی خواب تھا کوئی عکس تھا تجھے یاد ہے تو بتا مجھے پس شام شہر ہوائے دہر کو کیا ہوا شب ہجر کوئی کہاں گیا میں اٹھا جو بستر خواب سے تو کوئی نہ تھا ...

    مزید پڑھیے

    ذات کے اسم کا معجزہ

    جب سے تجھ کو دیکھا ہے خواب کے وسیلے سے نیند کے جزیروں میں ہاتھ کی لکیروں میں جب سے تجھ کو چاہا ہے رات کی عبادت میں صبح کی دعاؤں میں دوریوں کی چھاؤں میں تب سے روح کے اندر سبز موسموں جیسی خواہشیں ہمکتی ہیں بارشیں برستی ہیں بجلیاں چمکتی ہیں گھنٹیاں سی بجتی ہیں

    مزید پڑھیے

    صبح کاذب میں ایک نظم

    یہ سوچ کے دکھ ہوگا کیوں رات گئے ہم نے دروازہ کھلا رکھا کس شخص کی چاہت میں آنکھوں کی منڈیروں پر اک دیپ جلا رکھا

    مزید پڑھیے