Mukhtar Ashiqi Jaunpuri

مختار عاشقی جونپوری

مختار عاشقی جونپوری کی غزل

    دیر نہیں حرم نہیں در نہیں آستاں نہیں

    دیر نہیں حرم نہیں در نہیں آستاں نہیں میں نے وفور شوق میں سجدہ کیا کہاں نہیں مانا کہ مشت خاک ہوں پھر بھی مجھے یہ فخر ہے میری نگاہ سے پرے وسعت دو جہاں نہیں خون دل غریب سے سینچ سکے نہ جو چمن ننگ چمن ہے وہ بشر حاصل گلستاں نہیں بار شب فراق سے شیشۂ دل ہے چور چور پھر بھی ہیں مسکراہٹیں ...

    مزید پڑھیے

    پھر ہجوم غم جاناں ہے خدا خیر کرے

    پھر ہجوم غم جاناں ہے خدا خیر کرے پھر مری موت کا ساماں ہے خدا خیر کرے ان کو سوجھی ہے تغافل کی روایات کہن زندگی مجھ سے گریزاں ہے خدا خیر کرے کھل نہ جائے کہیں ایسے میں ستاروں کا بھرم وا نقاب رخ جاناں ہے خدا خیر کرے اپنی ہی آگ میں جل جائے نہ دامان حیات ہر نفس شعلہ بداماں ہے خدا خیر ...

    مزید پڑھیے

    جدھر تری نگہ کیف بار گزری ہے

    جدھر تری نگہ کیف بار گزری ہے ادھر سے رحمت پروردگار گزری ہے وہ زندگی تو سراپا بہار گزری ہے جو راہ عشق میں مستانہ وار گزری ہے اک ایسا وقت بھی آیا ہے راہ الفت میں مری حیات مجھے ناگوار گزری ہے جہاں پہ حضرت جبرئیل پر نہ مار سکے وہاں سے میری نظر بار بار گزری ہے سجا ہوا تھا ستاروں سے ...

    مزید پڑھیے

    ہوگا ایسا بھی کوئی مرد خدا میرے بعد

    ہوگا ایسا بھی کوئی مرد خدا میرے بعد دے گا دنیا کو جو پیغام وفا میرے بعد زندگی بھر نہ ملے گا لب و لہجہ میرا ہونے کو ہوں گے بہت نغمہ سرا میرے بعد میں تو جانے کو چلا جاؤں تری محفل سے کس کو تنہائی میں دے گا تو صدا میرے بعد میری تصویر مرے خط مجھے واپس دے دو یہی رلوائیں گے تم کو بخدا ...

    مزید پڑھیے