ہوگا ایسا بھی کوئی مرد خدا میرے بعد
ہوگا ایسا بھی کوئی مرد خدا میرے بعد
دے گا دنیا کو جو پیغام وفا میرے بعد
زندگی بھر نہ ملے گا لب و لہجہ میرا
ہونے کو ہوں گے بہت نغمہ سرا میرے بعد
میں تو جانے کو چلا جاؤں تری محفل سے
کس کو تنہائی میں دے گا تو صدا میرے بعد
میری تصویر مرے خط مجھے واپس دے دو
یہی رلوائیں گے تم کو بخدا میرے بعد
دل الٹ جائے گا ساون میں قیامت ہوگی
پھر سنیں گے نہ پپیہے کی صدا میرے بعد
بجلیاں چاک گریباں نظر آئیں گی تمہیں
خون برسائے گی ساون کی گھٹا میرے بعد
آئنہ سامنے رکھ کر جسے تم دیکھتے ہو
نظر آئے گا وہ مرجھایا ہوا میرے بعد
ختم ہو جائے گا مختارؔ قیامت کا شور
پھر نہ ہوگا کبھی ہنگامہ بپا میرے بعد