مکیش جھا کی غزل

    ہوا ہے مجھ پہ کچھ ایسا اثر اس کے تبسم سے

    ہوا ہے مجھ پہ کچھ ایسا اثر اس کے تبسم سے ہوا گلزار ہے میرا سفر اس کے تبسم سے وہ ہلکی مسکراہٹ اور کنارے پہ وہ کالا تل نہیں ہٹتی زمانہ کی نظر اس کے تبسم سے یقیں ہے مجھ کو اس کا کوئی بھی ثانی نہیں ہوگا ہوا نایاب ہے وہ اس قدر اس کے تبسم سے بچائے ڈوبنے سے اب کوئی خود کو بھلا کیسے بنے ...

    مزید پڑھیے

    یہاں آواز کو اپنی اٹھانا بھی چنوتی ہے

    یہاں آواز کو اپنی اٹھانا بھی چنوتی ہے صحیح کہنے کی ہمت کو جٹانا بھی چنوتی ہے نہیں معلوم کیا جادو ہے اس کافر کی باتوں سے کہ اب لوگوں کو سچائی دکھانا بھی چنوتی ہے کبھی نیندیں کبھی سپنے پکائے آنچ پر میں نے کہ دور مفلسی میں گھر چلانا بھی چنوتی ہے کبھی خنجر ہی کوئی گھونپ دے گا پیٹھ ...

    مزید پڑھیے