جو موت ہے زندگی کے پیچھے تو موت کے پیچھے زندگی کیوں
جو موت ہے زندگی کے پیچھے تو موت کے پیچھے زندگی کیوں غمی کے پیچھے بھی گر خوشی ہے خوشی کے پیچھے ہے پھر غمی کیوں یہ نفرتیں یہ کدورتیں کیوں ہیں آگے سیرت سے صورتیں کیوں یہاں ہیں موجود اب بھی انساں پھر آدمیت کی بندگی کیوں یہ الجھنیں کیوں یہ درد و غم کیوں یہ مشکلیں کیوں یہ ٹھوکریں ...