ہمارا قد ہی بھرمائے ہمیں
ہمارا قد ہی بھرمائے ہمیں بہت لمبے لگے سائے ہمیں سمندر کی خاموشی دیکھ کر کئی طوفان یاد آئے ہمیں ہم اس کی پیاس کا حصہ نہیں یہی اک بات ترسائے ہمیں کئی پہلو ہے تیری ذات کے جو تجھ سے دور لے جائیں ہمیں رہائی کا عجب احساس ہے وہ اب کے یاد کم آئے ہمیں