شاعر کو حسن یار کا درشن بھی چاہیے
شاعر کو حسن یار کا درشن بھی چاہیے درشن کے ساتھ یار کا دامن بھی چاہیے حسن و جمال سرخ لب و سیم کھال اور اس کو نگاہ یار میں چلمن بھی چاہیے سنجیدگی فراق و وصال و شرارتیں حسن غزل کے واسطے ان بن بھی چاہیے کتنوں کے دل میں ایسی تمنا ہے آج بھی جیسی غزل ہے ویسی ہی دلہن بھی چاہیے لیکن ...