Mohsin Bhopali

محسنؔ بھوپالی

محسنؔ بھوپالی کی نظم

    خوں بہا

    ادھر زندہ رہنے کے حق کے لئے اک ہجوم بلا خیز کا سیل مواج غیظ و غضب احتجاج اور ادھر انتظامی سہولت کے پیش نظر وارثوں کے لئے چیک تیار ہیں

    مزید پڑھیے

    ٹیڑھا سوال

    بیٹے ان کو یوں حیرت سے مت دیکھو یہ انکل ہیں۔۔۔ ان سے کوئی بات کرو ۔۔۔پرسوں والے ٹھگنے تھے کل جو آئے تھے دبلے تھے اور یہ موٹے تازے ہیں امی آخر۔۔۔ میرے کتنے انکل ہیں

    مزید پڑھیے

    نعم البدل

    اچھا تو یہ تیسری فوٹو والی سو میں آپ کو جچتی ہے آٹھ بجے۔۔۔ کل رات۔۔۔ یہیں لے آؤں گی میں شرمندہ ہوں وہ کلموہی لمبی کار میں کوہ مری کو چلی گئی بابو جی گر برا نہ مانیں تو اک بات کہوں میں حاضر ہوں

    مزید پڑھیے

    اگر یہی ہے شاعری تو شاعری حرام ہے!

    اگر یہی ہے شاعری تو شاعری حرام ہے! خرد بھی زیر دام ہے جنوں بھی زیر دام ہے ہوس کا نام عشق ہے طلب خودی کا نام ہے نظر اداس دل ملول روح تشنہ کام ہے مگر لبوں پہ نغمۂ حیات شاد کام ہے رہین عارض حسیں اسیر زلف مشکبو! نگاہ میں لیے ہوئے گھٹی گھٹی سی جستجو بھٹک رہے ہیں وادیٔ خزاں میں بہر رنگ ...

    مزید پڑھیے