Mohammad Wilayatullah

محمد ولایت اللہ

محمد ولایت اللہ کی غزل

    رند بیتاب ہیں گھنگھور گھٹا چھائی ہے

    رند بیتاب ہیں گھنگھور گھٹا چھائی ہے مے کدے گونج رہے ہیں وہ بہار آئی ہے بزم اغیار میں اس نے مجھے دریافت کیا بعد مدت کے اسے یاد مری آئی ہے کٹ ہی جاتی ہیں کسی طرح ہماری راتیں غم سلامت رہے وہ مونس تنہائی ہے قتل کرنے کو مرے آتے ہیں وہ تیغ بدست میں سمجھتا ہوں مرے حق میں مسیحائی ہے ان ...

    مزید پڑھیے

    بات تمہاری آج تک کوئی ہوئی ہے کب غلط

    بات تمہاری آج تک کوئی ہوئی ہے کب غلط تم جو کہو وہ سب بجا ہم جو کہیں وہ سب غلط آپ کا وعدہ کل بھی تھا آج ہے وعدہ دوسرا قول و قرار آپ کا جب نہ غلط نہ اب غلط دل میں تھی موجزن خوشی شوق فزوں تھا ہر گھڑی دن میں جو کچھ امید تھی ہو گئی وقت شب غلط کیوں نہ گیا پیامبر غیر کے پاس بھول کر ایسی ...

    مزید پڑھیے

    ہر وقت الجھتا ہے یہ دل زلف دوتا میں

    ہر وقت الجھتا ہے یہ دل زلف دوتا میں سمجھاتا ہوں کم بخت نہ پڑ جا کے بلا میں دیکھو نہ کبھی خوئے ستم اپنی بدلنا ملتا ہے مزا ہم کو بہت جور و جفا میں کس لطف سے ایام گزرتے ہیں ہمارے دن نالہ و فریاد میں شب آہ و بکا میں مٹی ہوئی برباد ترے عشق میں ایسی کچھ خاک کے ذرے نظر آتے ہیں ہوا ...

    مزید پڑھیے

    آشنائے درد تو اے خوگر عشرت نہیں

    آشنائے درد تو اے خوگر عشرت نہیں لذت غم کے برابر دوسری لذت نہیں قدر و قیمت دل کی ہے جب تک ہے اس میں موج درد جس میں رنگ و بو اس گل کی کچھ وقعت نہیں نالۂ شب گیر ہو پرجوش ہو طوفان اشک ابر باراں کی بھی اس کے سامنے قیمت نہیں لطف درد دل سے تو ہے بے خبر اے چارہ گر اس جہاں میں اس سے بڑھ کر ...

    مزید پڑھیے

    راز اپنا جو کہہ دیا تو نے

    راز اپنا جو کہہ دیا تو نے دل ناداں یہ کیا کیا تو نے درد دل کی نہ کی دوا تو نے نہ سنی میری التجا تو نے صاف ہے کس قدر یہ داد دست دل دیا میں نے اور لیا تو نے نذر میں نے کیا جو اپنا دل اس کے بدلے میں کیا دیا تو نے ہو عوض یا نہ ہو کرم ہے ترا دل مضطر تو لے لیا تو نے راہ پر مڑ کے کیوں مجھے ...

    مزید پڑھیے

    مکاں میرا ازل سے ڈھونڈھتی پھرتی تھی ویرانی

    مکاں میرا ازل سے ڈھونڈھتی پھرتی تھی ویرانی نہایت شوق سے کی دل نے رنج و غم کی مہمانی قرار اس کو نہیں ملتا سنگھار اس کا نہیں بنتا مرے دل سے ترے گیسو نے سیکھی ہے پریشانی خطائے فاش ہے ہم نے جفا کو کیوں جفا سمجھا قیامت تک نہ جائے گی ہماری یہ پشیمانی بتائیں کیا تمہاری اک نہیں سے ہم ...

    مزید پڑھیے

    باقی ہے تاب ضبط نہ طاقت فغاں کی ہے

    باقی ہے تاب ضبط نہ طاقت فغاں کی ہے حالت بہت سقیم دل ناتواں کی ہے آنکھوں میں جوش ہے کبھی طوفان نوح کا دل میں مرے تڑپ کبھی برق تپاں کی ہے اے آہ نارسا ترے نالے ہیں بے اثر بہتر یہی ہے بات رہے جو جہاں کی ہے ہوتا ہے جوش گر یہ جو اب بات بات پر دل میں مرے یہ چوٹ الٰہی کہاں کی ہے اے دل ...

    مزید پڑھیے

    دل میں میرے ہر گھڑی دریائے غم لبریز ہے

    دل میں میرے ہر گھڑی دریائے غم لبریز ہے بات جو منہ سے نکلتی ہے وہ درد آمیز ہے ضبط کرتا ہوں تو بڑھتا ہے مرا سوز دروں اشک سے بھی اپنے ڈرتا ہوں کہ طوفاں خیز ہے پہلے ان آنکھوں سے سیل اشک ہوتا تھا رواں اب وفور غم سے میری چشم تر خوں ریز ہے آرزو تک ہو گئی دل کے لئے بار گراں ناتوانی کے سبب ...

    مزید پڑھیے

    ہماری آج کل ہمت فقط آہ و فغاں تک ہے

    ہماری آج کل ہمت فقط آہ و فغاں تک ہے دل بیتاب کاکل جوش بس اس کے بیاں تک ہے قدم رکھا جو میدان عمل میں ٹھوکریں کھائیں ہمارے حوصلوں کی شان بس دل سے زباں تک ہے الٰہی پھر نہ ہوگا آبرو برق و‌ رعد گلشن میں مصیبت اس جگہ کیا صرف میرے آشیاں تک ہے کبھی اک دن خدارا سرگزشت عاشقاں سن لو کہ ان ...

    مزید پڑھیے

    مرے سینے سے رنج و غم کی طغیانی نہیں جاتی

    مرے سینے سے رنج و غم کی طغیانی نہیں جاتی الٰہی کیا کروں دل کی پریشانی نہیں جاتی مجھے غیروں کے جھوٹے دعوئ الفت سے کیا مطلب غضب یہ ہے مری حق بات بھی مانی نہیں جاتی کیا اس چشم عشق افروز نے برباد دنیا میں مگر پھر بھی نظر کی فتنہ سامانی نہیں جاتی تحیر ہے محبت کے نتائج تو نے دیکھے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2