Mohammad Tanviruzzaman

محمد تنویرالزماں

محمد تنویرالزماں کی نظم

    زاویے

    مجھے تو بے سکوں سا کر گیا اس شوخ کا کہنا حقیقت کے ترازو میں کبھی تولا ہے جذبوں کو محبت کے تقدس کا بھرم رکھا کبھی تو نے کبھی بے ساختہ لپٹا ہے محروم صباحت سے کبھی حال کجی پوچھا ہے مسحور قباحت سے کبھی دشت جنوں پاٹا ہے جذبات ارادت سے کبھی صرصر سے تلخی کا سبب پوچھا متانت سے کبھی ترجیح ...

    مزید پڑھیے

    زندگی

    زندگی اک منچلے گبرو کا روپ زندگی نوخیز دوشیزہ کا رنگ زندگی اک ساتھ مرنے کا خیال زندگی اک ساتھ جینے کی امنگ زندگی فکر و نظر کی روشنی زندگی ذات الٰہی کا شعور زندگی اک مطمئن صوفی کی رمز زندگی شب خیز عابد کا سرور زندگی قرب کنیز خوبرو زندگی آہنگ‌ و آب آتشیں زندگی وقف سرود و حسن و ...

    مزید پڑھیے

    محبت مر نہیں سکتی

    وہی بے تابیاں دل کی وہی پھرتا ہوا دریا وہی کچا گھڑا ہے منتظر سچ کے مسافر کا وہی شب کی سیہ چادر چھپی ہیں سازشیں جس میں عزیزوں کی پرانے دوستوں کی ہم جلیسوں کی وہی سرگوشیاں سیل ستم کی وہی منظر جو ہوتا ہے ہمیشہ روح فرسا حادثوں کا پیش خیمہ سا وہی سارے قرینے سارے حیلے ہیں بہم اب کے جو ...

    مزید پڑھیے