زاویے
مجھے تو بے سکوں سا کر گیا اس شوخ کا کہنا حقیقت کے ترازو میں کبھی تولا ہے جذبوں کو محبت کے تقدس کا بھرم رکھا کبھی تو نے کبھی بے ساختہ لپٹا ہے محروم صباحت سے کبھی حال کجی پوچھا ہے مسحور قباحت سے کبھی دشت جنوں پاٹا ہے جذبات ارادت سے کبھی صرصر سے تلخی کا سبب پوچھا متانت سے کبھی ترجیح ...