Mohammad Tanviruzzaman

محمد تنویرالزماں

محمد تنویرالزماں کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    وار بھرپور کیا اس نے انا پر میری

    وار بھرپور کیا اس نے انا پر میری خود بھی مغموم ہوا آہ و بکا پر میری وقت آخر بھی تری خیر خدا سے مانگی زندگی ختم ہوئی حرف دعا پر میری سچ بتا عشق مجھے سخت پریشاں ہوں میں کیوں خفا ہوتا نہیں دوست خطا پر میری ریزہ ریزہ ہے مری جان طلب میں جس کی اس کو تشکیک ہے افسوس وفا پر میری اس کے ...

    مزید پڑھیے

    ابر برسا ہے نہ جانے کس لئے

    ابر برسا ہے نہ جانے کس لئے پھول مہکا ہے نہ جانے کس لئے رہروان شوق رخصت ہو گئے چاند نکلا ہے نہ جانے کس لئے جب تمہاری آرزو باقی نہیں دل دھڑکتا ہے نہ جانے کس لئے اس قدر شدت نہیں تھی طنز میں گھاؤ گہرا ہے نہ جانے کس لئے کیا کہیں کیفیت تنویرؔ ہم شعر کہتا ہے نہ جانے کس لئے

    مزید پڑھیے

3 نظم (Nazm)

    زاویے

    مجھے تو بے سکوں سا کر گیا اس شوخ کا کہنا حقیقت کے ترازو میں کبھی تولا ہے جذبوں کو محبت کے تقدس کا بھرم رکھا کبھی تو نے کبھی بے ساختہ لپٹا ہے محروم صباحت سے کبھی حال کجی پوچھا ہے مسحور قباحت سے کبھی دشت جنوں پاٹا ہے جذبات ارادت سے کبھی صرصر سے تلخی کا سبب پوچھا متانت سے کبھی ترجیح ...

    مزید پڑھیے

    زندگی

    زندگی اک منچلے گبرو کا روپ زندگی نوخیز دوشیزہ کا رنگ زندگی اک ساتھ مرنے کا خیال زندگی اک ساتھ جینے کی امنگ زندگی فکر و نظر کی روشنی زندگی ذات الٰہی کا شعور زندگی اک مطمئن صوفی کی رمز زندگی شب خیز عابد کا سرور زندگی قرب کنیز خوبرو زندگی آہنگ‌ و آب آتشیں زندگی وقف سرود و حسن و ...

    مزید پڑھیے

    محبت مر نہیں سکتی

    وہی بے تابیاں دل کی وہی پھرتا ہوا دریا وہی کچا گھڑا ہے منتظر سچ کے مسافر کا وہی شب کی سیہ چادر چھپی ہیں سازشیں جس میں عزیزوں کی پرانے دوستوں کی ہم جلیسوں کی وہی سرگوشیاں سیل ستم کی وہی منظر جو ہوتا ہے ہمیشہ روح فرسا حادثوں کا پیش خیمہ سا وہی سارے قرینے سارے حیلے ہیں بہم اب کے جو ...

    مزید پڑھیے