وار بھرپور کیا اس نے انا پر میری
وار بھرپور کیا اس نے انا پر میری خود بھی مغموم ہوا آہ و بکا پر میری وقت آخر بھی تری خیر خدا سے مانگی زندگی ختم ہوئی حرف دعا پر میری سچ بتا عشق مجھے سخت پریشاں ہوں میں کیوں خفا ہوتا نہیں دوست خطا پر میری ریزہ ریزہ ہے مری جان طلب میں جس کی اس کو تشکیک ہے افسوس وفا پر میری اس کے ...