Mohammad Osama Sarsari

محمد اسامہ سرسری

محمد اسامہ سرسری کے تمام مواد

6 نظم (Nazm)

    اکڑ شاہ مال دار ہو گیا

    اکڑ شاہ غمگین ہر آن تھا وہ غربت کے مارے پریشان تھا وہ بستر پہ اک رات رونے لگا اسی رونے دھونے میں سونے لگا اٹھا جب وہ سو کر تو بیمار تھا بدستور غربت سے بیزار تھا پرانی سی اک چارپائی تھی بس بدن پر پھٹی اک رضائی تھی بس دوا ڈاکٹر سے وہ لینے گیا دوا ڈاکٹر دے کے کہنے لگا کہ محسوس ...

    مزید پڑھیے

    اکڑ شاہ اور ماہ رمضان

    اکڑ شاہ بے حد پریشان تھا کہ اب جا رہا ماہ شعبان تھا بالآخر ہوا ختم شعبان بھی اور آیا مہینوں کا سلطان بھی لگا کرنے فوراً وہ تیاریاں وہ لے آیا کھجلا بھی اور پھینیاں اکڑ شاہ نے جم جم کے کیں سحریاں تلافی کو پھر کر لیں افطاریاں یہ روزے لگے اس کو بھاری بڑے مشاغل سبھی ترک کرنے ...

    مزید پڑھیے

    اکڑ شاہ اور بقرعید

    نظر آیا چاند اور ملی یہ نوید کہ دس دن کے بعد آئے گی بقرعید اکڑ شاہ دل میں لگا سوچنے اسی سوچ میں کھا گیا سو چنے کہ اس بار قربانی میں بھی کروں خدا سے محبت کا دم میں بھروں ارادہ یہ ظاہر کیا دوست پر کہ منڈی سے لاتے ہیں اک جانور چنانچہ اکڑ شاہ منڈی گیا بہت موٹا تازہ سا بکرا ...

    مزید پڑھیے

    اکڑ شاہ

    اکڑ شاہ اک شخص نادان تھا وہ اس بات سے لیکن انجان تھا تھی اس کی طبیعت میں آوارگی حماقت وہ کرتا تھا یک بارگی وہ قرضوں کے مارے پریشان تھا اصول تجارت سے انجان تھا خریدار آتے تھے بس خال خال کہ موسم کا رکھتا نہ تھا وہ خیال کہ سردی میں وہ گولے گنڈے رکھے تو گرمی میں وہ ابلے انڈے ...

    مزید پڑھیے

    اکڑ شاہ کاہلوں کا سردار

    کیا کام جو بھی تو کھائی شکست بالآخر ہوئی اس کی ہمت ہی پست اکڑ شاہ بنتا گیا پوستی محلے کے سستوں سے کی دوستی سبھی سست مل جل کے رہنے لگے مشقت وہ آپس میں سہنے لگے انہی کاہلوں میں تھا اک مال دار جو سستی کا تھا نسبتاً کم شکار کہا اس نے سب کاہلوں سے سنو تم اپنے لیے ایک افسر چنو ہے اس ...

    مزید پڑھیے

تمام