Mohammad Naim Jawed Naim

محمد نعیم جاوید نعیم

محمد نعیم جاوید نعیم کی غزل

    بے خبر ہونے سے پہلے کی خبر تو دیکھتے

    بے خبر ہونے سے پہلے کی خبر تو دیکھتے ڈوبتے سورج کی جانب اک نظر تو دیکھتے چھیڑ کر ذکر جدائی سامنے اس کے کبھی اس کے چہرے سے ہویدا اس کا ڈر تو دیکھتے دیکھنے اس کو گلی کی سمت گر جانے کو تھے اوج پر بیتابیٔ دیوار و در تو دیکھتے جس نے ملنا ہی نہیں ہے اس کو پانے کی تلاش بے وجہ کر کے کبھی ...

    مزید پڑھیے

    حد امکان خلاؤں سے پرے مانگتا ہے

    حد امکان خلاؤں سے پرے مانگتا ہے لفظ وہ اپنے خیالوں سے بڑے مانگتا ہے روز ہوتا ہے ہمیشہ کے لیے مجھ سے جدا روز اٹھ کر وہ تہجد میں مجھے مانگتا ہے ایک عرصہ ہوا اس ترک مراسم کو مگر اب بھی وہ مجھ سے محبت کے صلے مانگتا ہے زندگی عشق بتاں میں ہے گزاری جس نے اب وہ مندر بھی فرشتوں سے بھرے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2