Mirza Ali Lutf

مرزا علی لطف

مرزا علی لطف کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    دیکھنا جن صورتوں کا شکل تھی آرام کی

    دیکھنا جن صورتوں کا شکل تھی آرام کی ان سے ہیں مسدود راہیں نامہ و پیغام کی رخصت اے اہل وطن اب ہم ہیں اور آوارگی حق رکھے بنیاد قائم گردش ایام کی یاد نے ان تنگ کوچوں کی فضا صحرا کی دیکھ ہر قدم پر جان ماری ہے دل ناکام کی گردش چشم بتاں کہ بسکہ ساغر نوش ہے گردش‌ گردوں کو ہم کہتے تھے ...

    مزید پڑھیے

    نہ اتنا کیجے طلب گار کون آپ کا ہے

    نہ اتنا کیجے طلب گار کون آپ کا ہے یہ غیر ہے تو یہاں یار کون آپ کا ہے نہ ناز کیجئے وارستہ خاطروں کے ساتھ کدھر ہیں آپ خریدار کون آپ کا ہے مسیحا اپنا ہے اک اور ہی لب جاں بخش خدا کے فضل سے بیمار کون آپ کا ہے ہم اپنی بے گنہی کو گناہ کہتے تھے بگڑ گئے یہ گناہ گار کون آپ کا ہے تصور اور ہی ...

    مزید پڑھیے

    تیرے آگے یار نو یار کہن دونوں ہیں ایک

    تیرے آگے یار نو یار کہن دونوں ہیں ایک زاغ زشت اور طوطئ شکر شکن دونوں ہیں ایک میں سیہ بخت اور رقیب رو سیاہ ہم رنگ ہیں قیر تیرے پاس اور مشک ختن دونوں ہیں ایک نغمہ کش کیا داستاں اپنی سنائے واں جہاں صورت بلبل اور فریاد زغن دونوں ہیں ایک ہو رقیب مردہ شو پر ہو نہ کیوں روشن بیاں یاں ...

    مزید پڑھیے

    جس دن سے ہم جنوں کے ہیں داماں لگے ہوئے

    جس دن سے ہم جنوں کے ہیں داماں لگے ہوئے دامن کی جا یہاں ہیں گریباں لگے ہوئے اللہ رے قید‌ خانۂ ہستی کہ دم کے ساتھ ہر اک قدم پہ لاکھوں ہیں زنداں لگے ہوئے رویا میں دیکھ مرقد مجنوں کو دہاڑ مار تھے جائے گل درخت مغیلاں لگے ہوئے بارے چھٹے اسیر بلا اس گلی میں آج ہیں تودہ ہائے‌ گنج ...

    مزید پڑھیے

    خوبی کا تیری بسکہ اک عالم گواہ ہے

    خوبی کا تیری بسکہ اک عالم گواہ ہے اپنی بغیر دیکھے ہی حالت تباہ ہے عالم سنا جو ناز کا ہے اس سے الاماں انداز گفتگو سے خدا کی پناہ ہے تیوری کے ڈھب ہیں اور نگہ کے ہزار ڈول چتون کے لاکھ رنگ غرض واہ واہ ہے ناخن یہ دل ہلال ہے ابرو کے رشک سے مکھڑے کا داغ رکھتا کلیجے پہ ماہ ہے خوں ریز ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 رباعی (Rubaai)