Meer Hasan

میر حسن

مثنوی کے انتہائی مقبول شاعر- 'سحر البیان' کے خالق

Considered to be the foremost poet of mathnawi.

میر حسن کی غزل

    دیکھ دروازے سے مجھ کو وہ پری رو ہٹ گئی

    دیکھ دروازے سے مجھ کو وہ پری رو ہٹ گئی دیکھتے ہی اس کے میری جان بس چٹ پٹ گئی تم ادھر دھوتے رہے منہ ہم ادھر روتے رہے روتے دھوتے دو گھڑی بارے مزے سے کٹ گئی گرد کلفت بسکہ چھائی دل سے تا آنکھوں تلک نہر تھی جاری جو آنکھوں کی مرے سو پٹ گئی جی ادا نے زلف نے دل ہوش غمزوں نے لیا جنس ہستی ...

    مزید پڑھیے

    سو کی اک بات میں کہی تو ہے

    سو کی اک بات میں کہی تو ہے یعنی جو کچھ کہ ہے وہی تو ہے دید وا دیدہ کو غنیمت جان حاصل زندگی یہی تو ہے تیرے دیدار کے لئے یہ دیکھ جان آنکھوں میں آ رہی تو ہے ڈھ گیا ہو نہ خانۂ دل آج سیل خوں چشم سے بہی تو ہے واں بھی راحت ہو یا نہ ہو دیکھیں اک مصیبت یہاں سہی تو ہے مجھ سا عریاں کہاں ہے ...

    مزید پڑھیے

    دل کی زمیں سے کون سی بہتر زمین ہے

    دل کی زمیں سے کون سی بہتر زمین ہے پر جان تو بھی ہو تو عجب سر زمین ہے سر کو نہ پھینک اپنے فلک پر غرور سے تو خاک سے بنا ہے ترا گھر زمین ہے روتا پھرا ہے کون یہ سرگشتہ اے فلک جیدھر نظر پڑے ہے ادھر تر زمین ہے آئینہ کی طرح سے نظر ہے تو دیکھ لے روشن دلوں کی گھر کی منور زمین ہے شاید نہا کے ...

    مزید پڑھیے

    اس دل میں اپنی جان کبھی ہے کبھی نہیں

    اس دل میں اپنی جان کبھی ہے کبھی نہیں آباد یہ مکان کبھی ہے کبھی نہیں غیروں کی بات کیا کہوں اس کی تو یاد میں اپنا بھی مجھ کو دھیان کبھی ہے کبھی نہیں وہ دن گئے جو کرتے تھے ہم متصل فغاں اب آہ ناتوان کبھی ہے کبھی نہیں جس آن میں رہے تو اسے جان مغتنم یاں کی ہر ایک آن کبھی ہے کبھی ...

    مزید پڑھیے

    فائدہ آنے سے ایسے آ کے پچھتائیں ہیں ہم

    فائدہ آنے سے ایسے آ کے پچھتائیں ہیں ہم اٹھ گئے جب یاں کے گزرے آہ تب آئیں ہیں ہم اور کچھ تحفہ نہ تھا جو لاتے ہم تیرے نیاز ایک دو آنسو تھے آنکھوں میں سو بھر لائیں ہیں ہم طرفہ حالت ہے نہ وہ آتا ہے نہ جاتا ہے جی اور یہاں بے طاقتی سے دل کی گھبرائیں ہیں ہم جس طرف جاتے وہاں لگتا نہیں کیا ...

    مزید پڑھیے

    مجنوں کو اپنی لیلیٰ کا محمل عزیز ہے

    مجنوں کو اپنی لیلیٰ کا محمل عزیز ہے تو دل میں ہے ہمارے ہمیں دل عزیز ہے ابرو و چشم و زلف مژہ کی تو کہیے کیا ہم کو تو تیرے منہ سے ترا تل عزیز ہے دل کو کیا جو قتل تو اس نے بھلا کیا مجھ کو تو اپنے دل سے وہ قاتل عزیز ہے اتنا نہیں کوئی کہ پکڑ آستیں مری اس سے کہے کہ تجھ پہ یہ مائل عزیز ...

    مزید پڑھیے

    شب کو تم ہم سے خفا ہو کر سحر کو اٹھ گئے

    شب کو تم ہم سے خفا ہو کر سحر کو اٹھ گئے شمع ساں رو رو کے ہم بھی دل جگر کو اٹھ گئے تھے ابھی تو پاس ہی اپنے قرار و ہوش و صبر تیرے آتے ہی نہ جانے وہ کدھر کو اٹھ گئے تو نہ نکلا گھر سے باہر صبح سے لے شام تک دیکھ دیکھ آخر ترے دیوار و در کو اٹھ گئے کس سے پوچھوں حال میں باشندگان دل کا ...

    مزید پڑھیے

    چل دل اس کی گلی میں رو آویں

    چل دل اس کی گلی میں رو آویں کچھ تو دل کا غبار دھو آویں گو ابھی آئے ہیں یہ ہے جی میں پھر بھی ٹک اس کے پاس ہو آویں دل کو کھویا ہے کل جہاں جا کر جی میں ہے آج جی بھی کھو آویں پند گو میرا مغز کھانے کو کاش آویں تو ایک دو آویں ہم تو باتوں میں رام کر لیں انہیں یہ بتاں اپنے پاس جو آویں گو ...

    مزید پڑھیے

    کہتا نہ تھا میں اے دل تو اس سے جی لگا نہ

    کہتا نہ تھا میں اے دل تو اس سے جی لگا نہ اس کا تو کیا گیا اب تیرا ہی جی گیا نہ سو بار میں نے جھانکا چلمن سے اس کو لیکن اتنا کہا نہ اس نے کیا دیکھتا ہے آ نہ میں خوب رو چکا ہوں ظالم بس اور مجھ کو آزردگی کی باتیں کہہ کہہ کے تو رلا نہ جاتے ہی یار کے تو کہتا تھا مر رہوں گا وقت وداع اے دل ...

    مزید پڑھیے

    صنم پاس ہے اور شب ماہ ہے

    صنم پاس ہے اور شب ماہ ہے یہ شب ہے کہ اللہ ہی اللہ ہے ترے ناز کیوں کر اٹھاؤں نہ میں مری دوستی پر تو گمراہ ہے تجھے ہوش اتنا نہیں بے خبر مرے حال سے کب تو آگاہ ہے ترا نام لیتے نکلتی ہے آہ مری آہ کے دل میں کیا آہ ہے کہاں برق عشق و کہاں کوہ صبر بگولے کے آگے پر کاہ ہے میں کیوں کر کہوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5