وہ ایک آگ
اک عجب آگ سی ہے سینے میں جیسے ہو سینۂ شمشیر کی آگ اک عجب آگ سی ہے باطن میں جیسے ہو نالۂ شبگیر کی آگ جیسے اک شعلۂ جوالہ فلک کو چھو لے سینۂ سرد میں میرے ہے وہی آگ ابھی تودۂ برف سے جو بجھ نہ سکے بن کے شعلہ یہ بڑھی جاتی ہے سوئے افلاک اٹھی جاتی ہے اس کی زد میں ہیں یہ اشیائے نظام عالم بس ...