چٹک کے غنچے سناتے ہیں کس کا افسانہ
چٹک کے غنچے سناتے ہیں کس کا افسانہ یہ کون آ گیا گلشن میں بے حجابانہ ہمارا حوصلۂ دل اگر سلامت ہے بدل ہی دیں گے کسی دن نظام مے خانہ نہ ہوش آئے گا اس کو ترے کرم کے بغیر تری تلاش میں جو ہو گیا ہے دیوانہ یہی ہے مصلحت وقت سب کو ٹھکرا دوں مجھے سمجھتی ہے دنیا تو سمجھے دیوانہ کسی کے حسن ...