Karamat Ghauri

کرامت غوری

کرامت غوری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    نوائے ساز بنتا جا رہا ہوں

    نوائے ساز بنتا جا رہا ہوں بس اک آواز بنتا جا رہا ہوں رفیق اب کوئی بھی میرا نہیں ہے میں خود دم ساز بنتا جا رہا ہوں زمانہ جو بھی کروٹ لے رہا ہو وہی انداز بنتا جا رہا ہوں مزاج وقت کو سمجھا ہے جب سے زمانہ ساز بنتا جا رہا ہوں میں اپنی ذات میں گم ہو گیا ہوں معما راز بنتا جا رہا ہوں جو ...

    مزید پڑھیے

    جو دکھ دیے تھے کبھی تم کو آزمانے کو

    جو دکھ دیے تھے کبھی تم کو آزمانے کو وہ تیر بن کے پلٹ آئے سب نشانے کو تمہارا ساتھ نہ ہوتا تو بے اماں ہوتے تمہاری چھاؤں ضروری تھی آشیانے کو نہیں ہے خوف کہ نیچا دکھائے گی دنیا جو ساتھ تم رہو جاناں مجھے اٹھانے کو جو میں نے اپنی ہی گدڑی میں خود اجالے ہیں وہی ہیں لعل بہت زندگی سجانے ...

    مزید پڑھیے

    سوال یہ ہے سبب کس سے قتل کا پوچھیں (ردیف .. ا)

    سوال یہ ہے سبب کس سے قتل کا پوچھیں کہ جس نے قتل کیا وہ ہی بے زباں نکلا امیر شہر تو لفظوں کے جال بنتا ہے مگر جو سچ تھا وہ فقروں کے درمیاں نکلا ہمارے بعد بھی کیا زیب دار ہوگا کوئی یہی سوال مرا زیب داستاں نکلا ہم اپنی عقل کو الزام دیں کہ قسمت کو ہمارے دور میں رہزن بھی پاسباں ...

    مزید پڑھیے

    غزلیں بھی بہت لکھیں اور گیت بہت گائے

    غزلیں بھی بہت لکھیں اور گیت بہت گائے ہم شعر کی عظمت کو لیکن نہ پہنچ پائے کچھ ایسا انوکھا بھی انداز نہ تھا اپنا کچھ لوگ مگر پھر بھی ہم کو نہ سمجھ پائے ہم دل کی امیری سے اس درجہ تونگر تھے جو خاک ملی ہم کو ہم سونا بنا لائے مٹی میرے کھیتوں کی ہتھیا لی اسیروں نے اور جتنے گھروندے تھے ...

    مزید پڑھیے

    بہت تھکان بدن میں مرے سفر کی رہی

    بہت تھکان بدن میں مرے سفر کی رہی مگر وہ شوق کی منزل کہ ہر نگر کی رہی وہ جس پہ چل کے سدا پاؤں زخم زخم ہوئے نہ جانے کھوج ہمیں کیوں اسی ڈگر کی رہی جو میری ذات کی پنہائیاں سمجھ لیتی تمام عمر ضرورت اسی نظر کی رہی جب اپنے آپ میں ڈوبے فلک کو چھو آئے کہ احتیاج ہمیں اب نہ بال و پر کی ...

    مزید پڑھیے

تمام