kanval Dibaivi

کنولؔ ڈبائیوی

کنولؔ ڈبائیوی کی غزل

    غم کا اظہار بھی کرنے نہیں دیتی دنیا

    غم کا اظہار بھی کرنے نہیں دیتی دنیا اور مرتا ہوں تو مرنے نہیں دیتی دنیا سب ہی مے خانۂ ہستی سے پیا کرتے ہیں مجھ کو اک جام بھی بھرنے نہیں دیتی دنیا آستاں پر ترے ہم سر کو جھکا تو لیتے سر سے یہ بوجھ اترنے نہیں دیتی دنیا ہم کبھی دیر کے طالب ہیں کبھی کعبہ کے ایک مرکز پہ ٹھہرنے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کچھ بجھی بجھی سی ہے انجمن نہ جانے کیوں

    کچھ بجھی بجھی سی ہے انجمن نہ جانے کیوں زندگی میں پنہاں ہے اک چبھن نہ جانے کیوں اور بھی بہت سے ہیں لوٹنے کو دنیا میں بن گئے ہیں رہبر ہی راہ زن نہ جانے کیوں ان کی فکر اعلیٰ پر لوگ سر کو دھنتے تھے آج وہ پریشاں ہیں اہل فن نہ جانے کیوں جس چمن میں صدیوں سے تھا بہار کا قبضہ اس میں ہے ...

    مزید پڑھیے

    ماہ و انجم کی روشنی گم ہے

    ماہ و انجم کی روشنی گم ہے کیا ہر اک بزم سے خوشی گم ہے چاند دھندلا ہے چاندنی گم ہے حسن والوں میں دل کشی گم ہے زندگی گم نہ دوستی گم ہے یہ حقیقت ہے آدمی گم ہے اس ترقی کو اور کیا کہیے شہر سے صدق کی گلی گم ہے پھول لاکھوں ہیں صحن گلشن میں ان کی ہونٹوں کی گو ہنسی گم ہے محنت باغباں کا ...

    مزید پڑھیے

    نظر کا مل کے ٹکرانا نہ تم بھولے نہ ہم بھولے

    نظر کا مل کے ٹکرانا نہ تم بھولے نہ ہم بھولے محبت کا وہ افسانہ نہ تم بھولے نہ ہم بھولے ستایا تھا ہمیں کتنا زمانے کے تغیر نے زمانے کا بدل جانا نہ تم بھولے نہ ہم بھولے بھری برسات میں پیہم جدائی کے تصور سے وہ مل کر اشک برسانا نہ تم بھولے نہ ہم بھولے بہاریں گلستاں کی راس جب ہم کو نہ ...

    مزید پڑھیے

    نہ گھوم دشت میں تو صحن گلستاں سے گزر

    نہ گھوم دشت میں تو صحن گلستاں سے گزر جو چاہتا ہے بلندی تو کہکشاں سے گزر زمیں کو چھوڑ کے ناداں نہ آسماں سے گزر ضرورت اس کی ہے تو ان کے آستاں سے گزر اسی سے تیری عبادت پہ رنگ آئے گا جبیں جھکانا ہوا ان کے آستاں سے گزر ہے اصلیت ہے خزاں ہی بہار کی تمہید بہار چاہے تو اندیشۂ خزاں سے ...

    مزید پڑھیے

    تعجب یہ نہیں ہے غم کے ماروں کو نہ چین آیا

    تعجب یہ نہیں ہے غم کے ماروں کو نہ چین آیا تڑپنا دیکھ کر میرا ستاروں کو نہ چین آیا بڑھی بے تابئ دل جب تو بہنے ہی لگے آنسو مرے ہمراہ ان پنہاں ستاروں کو نہ چین آیا رہے گردش میں ساری رات میری بے قراری پر بڑے ہمدرد نکلے چاند تاروں کو نہ چین آیا ہمارے آشیاں تک بات رہ جاتی تو اچھا ...

    مزید پڑھیے