ردائے جان پہ دہرا عذاب بنتا ہوں
ردائے جان پہ دہرا عذاب بنتا ہوں میں روز جاگتی آنکھوں میں خواب بنتا ہوں خیال حسن کی مخمل پہ تار امکاں سے کبھی گلاب کبھی ماہتاب بنتا ہوں غبار خاطر پیہم سے بجھ بھی جاؤں اگر شب سیہ میں کوئی آفتاب بنتا ہوں لباس شوق تو مدت کا تار تار ہوا قبائے درد پہ اب پیچ و تاب بنتا ہوں طلسم زلف ...