جس نے اک عہد کے ذہنوں کو جلا دی ہوگی
جس نے اک عہد کے ذہنوں کو جلا دی ہوگی میرے آوارہ خیالات کی بجلی ہوگی لے اڑی ہے ترے ہاتھوں کی حنا پچھلے پہر میرے الجھے ہوئے افکار کی آندھی ہوگی جتنی مل جائے گی کانٹوں کی چبھن لے لوں گا جو بھی حالت دل بے تاب کی ہوگی ہوگی ہم نہ مانیں گے خموشی ہے تمنا کا مزاج ہاں بھری بزم میں وہ بول ...