Kalidas Gupta Raza

کالی داس گپتا رضا

ممتاز محقق/ دیوان غالب زمانی لحاظ سے مرتب کرنے کے لیے معروف

Prominent Scholar/ Known for compiling the Diwan-e-Ghalib according to chronological order

کالی داس گپتا رضا کی غزل

    جس نے اک عہد کے ذہنوں کو جلا دی ہوگی

    جس نے اک عہد کے ذہنوں کو جلا دی ہوگی میرے آوارہ خیالات کی بجلی ہوگی لے اڑی ہے ترے ہاتھوں کی حنا پچھلے پہر میرے الجھے ہوئے افکار کی آندھی ہوگی جتنی مل جائے گی کانٹوں کی چبھن لے لوں گا جو بھی حالت دل بے تاب کی ہوگی ہوگی ہم نہ مانیں گے خموشی ہے تمنا کا مزاج ہاں بھری بزم میں وہ بول ...

    مزید پڑھیے

    مرا دل اک سلگتا سا کنواں کیوں

    مرا دل اک سلگتا سا کنواں کیوں یہاں ٹھہرا ہی کرتا ہے دھواں کیوں وہ ٹھنڈی چھاؤں پیڑوں کی وہ جھونکے وہاں کیوں آپ ہیں اور ہم یہاں کیوں کوئی مالک کوئی مالی نہیں کیا چمن میں اس طرح پگڈنڈیاں کیوں اک آنسو ہی تو ٹپکا تھا زمیں پر وہیں نکلا تمہارا آستاں کیوں توانا آرزو ہم بھی توانا وہ ...

    مزید پڑھیے

    زباں پہ آہ نہ سینے پہ داغ لایا میں

    زباں پہ آہ نہ سینے پہ داغ لایا میں تمہاری بزم سے کیا نامراد آیا میں سراغ مہر و محبت کا ڈھونڈیو نہ کہیں کہ ان کی راکھ ہوا میں بکھیر آیا میں زمیں کی شمعوں سے جب دل کو روشنی نہ ملی فلک سے چاند ستارے اتار لایا میں خیال و فکر کی آوارگی ارے توبہ نکل گیا جو کہیں ہاتھ ہی نہ آیا میں ہزار ...

    مزید پڑھیے

    بہار آئی گلوں کو ہنسی نہیں آئی

    بہار آئی گلوں کو ہنسی نہیں آئی کہیں سے بو تری گفتار کی نہیں آئی کچھ اور وجہ ہے کم ہو گئی ہے لذت جام ہماری پیاس میں کوئی کمی نہیں آئی یہ کائنات سب آغوش نیم شب میں ہے زمانہ ہو گیا آواز ہی نہیں آئی دل اک درخت زمیں بوس باد و باراں سے رتیں گزر گئیں کونپل نئی نہیں آئی نہ جانے کیسی ...

    مزید پڑھیے

    جب فکروں پر بادل سے منڈلاتے ہوں گے

    جب فکروں پر بادل سے منڈلاتے ہوں گے انساں گھٹ کر سائے سے رہ جاتے ہوں گے دو دن کو گلشن پہ بہار آنے کو ہوگی پنچھی دل میں راگ سدا کے گاتے ہوں گے دنیا تو سیدھی ہے لیکن دنیا والے جھوٹی سچی کہہ کے اسے بہکاتے ہوں گے یاد آ جاتا ہوگا کوئی جب راہی کو چلتے چلتے پاؤں وہیں رک جاتے ہوں گے کلی ...

    مزید پڑھیے

    یہ لمحات نو میرا کیا لے گئے

    یہ لمحات نو میرا کیا لے گئے کچھ آنسو گرے تھے اٹھا لے گئے ندی نالے قدریں بہا لے گئے وفا لے گئے مدعا لے گئے کسے ڈھونڈتے ہو کھڑی ناؤ پر سبھی فاصلے نا خدا لے گئے یہ کیسے جھکولے تھے پندار کے مجھے پنکھ دے کر اڑا لے گئے چنا رہنما ان کو یہ کیا کیا کہاں سے کہاں نقش پا لے گئے گھر آنگن ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2