Kaif Ahmed Siddiqui

کیف احمد صدیقی

کیف احمد صدیقی کی غزل

    کیا جانے کتنے ہی رنگوں میں ڈوبی ہے

    کیا جانے کتنے ہی رنگوں میں ڈوبی ہے رنگ بدلتی دنیا میں جو یک رنگی ہے منظر منظر ڈھلتا جاتا ہے پیلا پن چہرہ چہرہ سبز اداسی پھیل رہی ہے پیلی سانسیں بھوری آنکھیں سرخ نگاہیں عنابی احساس طبیعت تاریخی ہے دیکھ گلابی سناٹوں میں رہنے والے آوازوں کی خاموشی کتنی کالی ہے آج سفیدی بھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3