شرار عشق صدیوں کا سفر کرتا ہوا
شرار عشق صدیوں کا سفر کرتا ہوا بجھا مجھ میں مجھی کو بے خبر کرتا ہوا رموز خاک باب مشتہر کرتا ہوا یوں ہی آباد صحرائے ہنر کرتا ہوا زمین جستجو گرد سفر کرتا ہوا یہ مجھ میں کون ہے مجھ سے مفر کرتا ہوا ابھی تک لہلہاتا ہے وہ سبزہ آنکھ میں وہ موج گل کو معیار نظر کرتا ہوا حریم شب میں خوں ...