Jumbish Khairabadi

جنبش خیرآبادی

جنبش خیرآبادی کی غزل

    صحرا میں جو دیوانے سے باد صبا الجھی

    صحرا میں جو دیوانے سے باد صبا الجھی ہر موج گل تر سے وہ زلف دوتا الجھی الزام نہیں تجھ پر اے بادیہ پیمائی دیوانے کی قسمت سے صحرا کی ہوا الجھی پابند‌ نزاکت تھی نیرنگئ گل چینی سرخئ‌ گل تر سے ہاتھوں کی حنا الجھی یا حسن کشش میں جاں اور آپ نے ڈالی ہے یا شوخئ فطرت ہے در پردہ حیا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2