ان نے پہلے ہی پہل پی ہے شراب آج کے دن
ان نے پہلے ہی پہل پی ہے شراب آج کے دن بولو دل کھول کر اے چنگ و رباب آج کے دن اے اجل جائے ترحم ہے کہ یہ عاشق زار کوچۂ یار میں ہے پائے تراب آج کے دن یار بد مست ہوا سب پہ چھڑکتا ہے شراب تہہ کر اے واعظ شہر اپنی کتاب آج کے دن روز نوروز ہے ملتے ہیں سبھی آپس میں کوئی کرتا ہے کسی پر بھی ...