جاوید صبا کی غزل

    ترا نیاز مند ہوں نیاز کے بغیر بھی

    ترا نیاز مند ہوں نیاز کے بغیر بھی دلیل کے بغیر بھی جواز کے بغیر بھی مثال کیا کہ سر بسر ترا وجود شاعری کلام کے بغیر بھی بیاض کے بغیر بھی تری طلب کا فاصلہ خلش نے طے کرا دیا سلوک کے بغیر بھی لحاظ کے بغیر بھی گزر رہی تھی زندگی گزر رہی ہے زندگی نشیب کے بغیر بھی فراز کے بغیر بھی تری ...

    مزید پڑھیے

    لہراتا ہے خواب سا آنچل اور میں لکھتا جاتا ہوں

    لہراتا ہے خواب سا آنچل اور میں لکھتا جاتا ہوں پلکیں نیند سے بوجھل اور میں لکھتا جاتا ہوں جیسے میرے کان میں کوئی چپکے چپکے کہتا ہے عشق جنوں ہے عشق ہے پاگل اور میں لکھتا جاتا ہوں چھوٹی چھوٹی بات پہ اس کی آنکھیں بھر بھر آتی ہیں پھیلتا رہتا ہے پھر کاجل اور میں لکھتا جاتا ہوں آنکھ ...

    مزید پڑھیے

    یہ دل بہت اداس ہے تھوڑا سا جھوٹ بول

    یہ دل بہت اداس ہے تھوڑا سا جھوٹ بول بھاری پڑے گا سچ ابھی ہلکا سا جھوٹ بول اپنی طرف سے گڑھ کوئی اچھی سی داستاں سچ اپنے پاس رکھ کوئی اچھا سا جھوٹ بول زیبا ہے تیری چشم سیہ کو سفید جھوٹ جھوٹے کہیں کے حسب تمنا سا جھوٹ بول شیریں سخن ہے شیریں بیانی کا رکھ بھرم یہ بھی نہیں کہا تھا کہ ...

    مزید پڑھیے

    شکر ہے آپ آ گئے آج کا دن تو ٹل گیا

    شکر ہے آپ آ گئے آج کا دن تو ٹل گیا تھوڑی سی بات ہو گئی تھوڑا سا دل بہل گیا چشم بہ چشم گفتگو شہر بہ شہر کو بہ کو سینہ بہ سینہ راز دل دور تلک نکل گیا شعلہ نمو پزیر تھا اس کی ردائے سرد میں شوخ ہوا تھی بے خبر برف سے ہاتھ جل گیا شور ہے بے دلی کا شور دھیان سے میری بات سن تیرا خیال دل ستاں ...

    مزید پڑھیے

    بوندوں کی طرح چھت سے ٹپکتے ہوئے آ جاؤ

    بوندوں کی طرح چھت سے ٹپکتے ہوئے آ جاؤ برسات کا موسم ہے برستے ہوئے آ جاؤ خوشبو ہو تو جھونکے کی طرح پھول سے نکلو دل ہو تو مری جان دھڑکتے ہوئے آ جاؤ دو گام پے مے خانہ ہے دفتر سے نکل کر اس بھیگتے موسم میں ٹہلتے ہوئے آ جاؤ موسم کے بہانے گل و گلزار نکل آئے تم بھی کوئی بہروپ بدلتے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    بر طرف کر کے تکلف اک طرف ہو جائیے

    بر طرف کر کے تکلف اک طرف ہو جائیے مستقل مل جائیے یا مستقل کھو جائیے کیا گلے شکوے کہ کس نے کس کی دل داری نہ کی فیصلہ کر ہی لیا ہے آپ نے تو جائیے میری پلکیں بھی بہت بوجھل ہیں گہری نیند سے رات کافی ہو چکی ہے آپ بھی سو جائیے آپ سے اب کیا چھپانا آپ کوئی غیر ہیں ہو چکا ہوں میں کسی کا آپ ...

    مزید پڑھیے

    بڑی مشکل سے چھپایا ہے کوئی دیکھ نہ لے

    بڑی مشکل سے چھپایا ہے کوئی دیکھ نہ لے آنکھ میں اشک جو آیا ہے کوئی دیکھ نہ لے یہ جو محفل میں مرے نام سے موجود ہوں میں میں نہیں ہوں مرا دھوکا ہے کوئی دیکھ نہ لے سات پردوں میں چھپا کر اسے رکھا ہے مگر دل کو اب بھی یہی دھڑکا ہے کوئی دیکھ نہ لے ڈر رہا ہوں کہ سر شام تری آنکھوں میں میں نے ...

    مزید پڑھیے

    تسبیح و سجدہ گاہ بھی سجدہ بھی مست مست

    تسبیح و سجدہ گاہ بھی سجدہ بھی مست مست قبلہ بھی مست مست ہے کعبہ بھی مست مست قطرہ بھی اپنی موج میں دجلہ بھی موج میں دریا بھی مست مست ہے صحرا بھی مست مست خورشید و ماہتاب بھی ذرہ بھی بے دماغ ادنیٰ و پست و ارفع و اعلیٰ بھی مست مست میرا وجود اور وجود عدم بھی مست پنہاں بھی مست مست ہے ...

    مزید پڑھیے

    سب کا دل دار ہے دل دار بھی ایسا ویسا

    سب کا دل دار ہے دل دار بھی ایسا ویسا اک مرا یار ہے اور یار بھی ایسا ویسا دشمن جاں بھی نہیں کوئی برابر اس کے اور مرا حاشیہ بردار بھی ایسا ویسا بے تعلق ہی سہی اس کو مگر ہے مجھ سے اک سروکار سروکار بھی ایسا ویسا اس کا لہجہ کہ بہت سادہ و معصوم سہی ہے فسوں کار فسوں کار بھی ایسا ...

    مزید پڑھیے

    تجھ کو پانے کی یہ حسرت مجھے لے ڈوبے گی

    تجھ کو پانے کی یہ حسرت مجھے لے ڈوبے گی لگ رہا ہے کہ محبت مجھے لے ڈوبے گی حالت عشق میں ہوں اور یہ حالت ہے کہ اب ایک لمحے کی بھی فرصت مجھے لے ڈوبے گی اب میں سمجھا ہوں کہ یہ درد محبت کیا ہے یہ ترے پیار کی شدت مجھے لے ڈوبے گی میری بیتابی دل چین نہ لینے دے گی تیری خاموش طبیعت مجھے لے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2