جاوید صبا کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    ترا نیاز مند ہوں نیاز کے بغیر بھی

    ترا نیاز مند ہوں نیاز کے بغیر بھی دلیل کے بغیر بھی جواز کے بغیر بھی مثال کیا کہ سر بسر ترا وجود شاعری کلام کے بغیر بھی بیاض کے بغیر بھی تری طلب کا فاصلہ خلش نے طے کرا دیا سلوک کے بغیر بھی لحاظ کے بغیر بھی گزر رہی تھی زندگی گزر رہی ہے زندگی نشیب کے بغیر بھی فراز کے بغیر بھی تری ...

    مزید پڑھیے

    لہراتا ہے خواب سا آنچل اور میں لکھتا جاتا ہوں

    لہراتا ہے خواب سا آنچل اور میں لکھتا جاتا ہوں پلکیں نیند سے بوجھل اور میں لکھتا جاتا ہوں جیسے میرے کان میں کوئی چپکے چپکے کہتا ہے عشق جنوں ہے عشق ہے پاگل اور میں لکھتا جاتا ہوں چھوٹی چھوٹی بات پہ اس کی آنکھیں بھر بھر آتی ہیں پھیلتا رہتا ہے پھر کاجل اور میں لکھتا جاتا ہوں آنکھ ...

    مزید پڑھیے

    یہ دل بہت اداس ہے تھوڑا سا جھوٹ بول

    یہ دل بہت اداس ہے تھوڑا سا جھوٹ بول بھاری پڑے گا سچ ابھی ہلکا سا جھوٹ بول اپنی طرف سے گڑھ کوئی اچھی سی داستاں سچ اپنے پاس رکھ کوئی اچھا سا جھوٹ بول زیبا ہے تیری چشم سیہ کو سفید جھوٹ جھوٹے کہیں کے حسب تمنا سا جھوٹ بول شیریں سخن ہے شیریں بیانی کا رکھ بھرم یہ بھی نہیں کہا تھا کہ ...

    مزید پڑھیے

    شکر ہے آپ آ گئے آج کا دن تو ٹل گیا

    شکر ہے آپ آ گئے آج کا دن تو ٹل گیا تھوڑی سی بات ہو گئی تھوڑا سا دل بہل گیا چشم بہ چشم گفتگو شہر بہ شہر کو بہ کو سینہ بہ سینہ راز دل دور تلک نکل گیا شعلہ نمو پزیر تھا اس کی ردائے سرد میں شوخ ہوا تھی بے خبر برف سے ہاتھ جل گیا شور ہے بے دلی کا شور دھیان سے میری بات سن تیرا خیال دل ستاں ...

    مزید پڑھیے

    بوندوں کی طرح چھت سے ٹپکتے ہوئے آ جاؤ

    بوندوں کی طرح چھت سے ٹپکتے ہوئے آ جاؤ برسات کا موسم ہے برستے ہوئے آ جاؤ خوشبو ہو تو جھونکے کی طرح پھول سے نکلو دل ہو تو مری جان دھڑکتے ہوئے آ جاؤ دو گام پے مے خانہ ہے دفتر سے نکل کر اس بھیگتے موسم میں ٹہلتے ہوئے آ جاؤ موسم کے بہانے گل و گلزار نکل آئے تم بھی کوئی بہروپ بدلتے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    ایک نظم

    کہیں بھی چھڑک دو یہ روٹی کے بیج غلاموں کی فصلیں اگاتے رہو یہ وہ فصل ہے جس کو پانی ہوا بھی نہیں چاہیے اک فقط بھوک کی تیز بارش کا چھڑکاؤ درکار ہے عزت نفس کی کھاد کو جس قدر اپنے پیروں سے مسلو گے کچلو گے اتنی ہی اچھی ملے گی خبر اور تو اور ان غلاموں کی نسلیں کتابوں کو اپنی درانتی بنا ...

    مزید پڑھیے