Javed Naseemi

جاوید نسیمی

جاوید نسیمی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    وقت کے ہاتھوں نے جب تک کہ نہ خاموش کیا

    وقت کے ہاتھوں نے جب تک کہ نہ خاموش کیا میں نے تجھ کو نہ کسی لمحہ فراموش کیا اس کی چاہت نے سنورنے کا سلیقہ بخشا شہر کے شہر کو اس شخص نے خوش پوش کیا ہجر کے صدمے بہت بخشے یہ سچ ہے لیکن لذت وصل سے بھی اس نے ہم آغوش کیا وقت کی دھول نے کجلا دئے سورج کتنے کیسے کیسوں کو زمانے نے فراموش ...

    مزید پڑھیے

    کوئی انعام وفا ہے کہ صلا ہے کیا ہے

    کوئی انعام وفا ہے کہ صلا ہے کیا ہے اس نے یہ درد محبت جو دیا ہے کیا ہے بھولنے کو تجھے دل کیوں نہیں راضی ہوتا تیری یادوں میں کسک ہے کہ مزہ ہے کیا ہے کس نے دروازے پہ یہ رات گئے دستک دی یاد اس کی ہے کہ وہ خود کہ ہوا ہے کیا ہے تو جو مل جاتا ہے ہر بار بچھڑ کر مجھ کو یہ مقدر ہے کرم ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

    پلکوں پہ لے کے بوجھ کہاں تک پھرا کروں

    پلکوں پہ لے کے بوجھ کہاں تک پھرا کروں اے خواب رائیگاں میں بتا تیرا کیا کروں وہ ہے بضد اسی پہ کہ میں التجا کروں کچھ تو بتا اے میری انا اب میں کیا کروں پانے کی جد و جہد میں عمریں گزر گئیں اک بار تجھ کو کھونے کا بھی حوصلہ کروں ہر آنے والا بزم میں تیری ہے محترم تعظیم کو میں سب کی ...

    مزید پڑھیے

    میں بھی آگے بڑھوں اور بھیڑ کا حصہ ہو جاؤں

    میں بھی آگے بڑھوں اور بھیڑ کا حصہ ہو جاؤں اس سے اچھا تو یہی ہے کہ میں تنہا ہو جاؤں پیاس کو میری جو اک جام نہ دے پایا کبھی تشنگی اس کی یہ کہتی ہے میں دریا ہو جاؤں مجھ کو جکڑے ہوئے رشتوں کی حقیقت مت پوچھ بس چلے میرا اگر تو میں اکیلا ہو جاؤں لے کے جاؤں کہاں احساس وفاداری کو دل تو ...

    مزید پڑھیے

    میں جب بھی طالب ناموس ہونے لگتا ہوں

    میں جب بھی طالب ناموس ہونے لگتا ہوں نئے لباسوں میں ملبوس ہونے لگتا ہوں دکھانے لگتا ہے وہ خواب آسمانوں کے زمیں سے جب بھی میں مانوس ہونے لگتا ہوں جلایا جس نے مرا گھر اسی دیے کے لیے ہوا چلے تو میں فانوس ہونے لگتا ہوں اچھال دیتا ہے پتھر وہ ٹھہرے پانی میں میں پر سکون جو محسوس ہونے ...

    مزید پڑھیے

تمام