کبھی اندھیرے سے گھبرائے روشنی سے کبھی (ردیف .. غ)
کبھی اندھیرے سے گھبرائے روشنی سے کبھی کبھی بجھائے چراغ اور کبھی جلائے چراغ وہ بجھتے دل کو نہ دیکھیں کسی کے خوب ہے یہ وہ منہ کو پھیر لیں جس وقت جھلملائے چراغ لحد پہ چل کے ہوا گر بجھاتی ہے تو بجھائے تمہارا ہو چکا احساں کہ خود جلائے چراغ لحد پہ بوئے وفا آ رہی تھی وقت سحر کہیں کہیں ...