اب گزر جائے گا یہ سال بھی لمحوں کی طرح
اب گزر جائے گا یہ سال بھی لمحوں کی طرح بیٹیاں آئی ہیں سسرال سے پریوں کی طرح اس سے چاہیں بھی تو دامن کو چھڑا سکتے نہیں زندگی ہم پہ مسلط ہے رواجوں کی طرح قحط سالی کی کرے کون بیاں شان ورود سب پریشان ہیں اجڑے ہوئے کھیتوں کی طرح جو دیا خون ریاضت تو ہوئے ہیں تخلیق سارے شعروں سے مجھے ...