Jameela Khatoon Tasneem

جمیلہ خاتون تسنیم

جمیلہ خاتون تسنیم کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    دنیا کی کشاکش میں پھنس کر دل غم سے بچانا پڑتا ہے

    دنیا کی کشاکش میں پھنس کر دل غم سے بچانا پڑتا ہے مرجھائی ہوئی کلیوں کو یہاں ہنس ہنس کے کھلانا پڑتا ہے یوں اپنی تمنا مضطر ہے یوں اپنی محبت ویراں ہے کانٹے سے بچھے ہیں ہر جانب پلکوں سے اٹھانا پڑتا ہے کیا عالم ہے بے ہوش میں بھی وا اہل نظر کی نظریں ہیں محفل میں کسی کے دامن سے دامن کو ...

    مزید پڑھیے

    نظر ملا کے نظر سے گرا دیا تم نے

    نظر ملا کے نظر سے گرا دیا تم نے مجھے بتاؤ خدارا یہ کیا کیا تم نے مجھی پہ وار کیا اور مجھی کو بھول گئے مری وفا کا یہ اچھا صلہ دیا تم نے نہ اپنے طرز ستم پر نگاہ کی تم نے ہماری بات کو اتنا بڑھا دیا تم نے تم آ کے کیا متبسم ہوئے لحد پر مری چراغ گور غریباں جلا دیا تم نے ہمیں تو ہوش نہیں ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کو ایک بحر بیکراں پاتی ہوں میں

    زندگی کو ایک بحر بیکراں پاتی ہوں میں ان کے ہاتھوں مٹ کے عمر جاوداں پاتی ہوں میں خود بخود دل ہو گیا دونوں جہاں سے بے نیاز اب زمین عشق گویا آسماں پاتی ہوں میں چھٹ پھٹے سے دل بجھا رہتا ہے تیری یاد میں چاندنی راتوں میں اشکوں کو رواں پاتی ہوں میں سیکڑوں سجدے تڑپتے ہیں جبین شوق ...

    مزید پڑھیے

    جب ہماری زندگی کا ختم افسانہ ہوا

    جب ہماری زندگی کا ختم افسانہ ہوا اس گھڑی صد حیف ان کا خیر سے آنا ہوا آپ تو ہنستے رہے ہم رو کے رسوا ہو گئے شمع تو چلتی رہی پامال پروانہ ہوا میری بربادی کے چرچے سن کے کس کس ناز سے پوچھتے ہیں مسکرا کر کون دیوانہ ہوا دہر میں اب مسکرانے کی ہمیں فرصت نہیں دل ہجوم غم بنا غم آہ افسانہ ...

    مزید پڑھیے

    دل مضطر تری فرقت میں بہلایا نہیں جاتا

    دل مضطر تری فرقت میں بہلایا نہیں جاتا کسی پہلو سے یہ نادان سمجھایا نہیں جاتا نمک پاشی مرے زخموں پہ یہ کہہ کہہ کے کرتے ہیں ذرا سی بات میں یوں اشک بھر لایا نہیں جاتا ڈراتا کیوں ہے اے ناصح محبت کی کشاکش سے پھنسا کر دل کو اس کوچے سے کترایا نہیں جاتا مری زلفیں ہٹا کر رخ سے وہ کہتے ...

    مزید پڑھیے

تمام