تمہارے بغیر
یہ ماہ و سال کی گردش یہ میری تنہائی یہ زندگی کا سفر اور یہ آبلہ پائی بہت حسیں ہے یہ منظر مگر تمہارے بغیر مرے وجود پہ ہر دم ہے مردنی چھائی اگرچہ عام ہے فطرت کا حسن ہر جانب مرے لئے تو کشش اس میں ہے نہ زیبائی یہ کائنات و کواکب یہ کہکشاں یہ شہاب زمین کا یہ تسلسل فلک کی پہنائی بلندی کوہ ...