Jameel Usman

جمیل عثمان

جمیل عثمان کی نظم

    تمہارے بغیر

    یہ ماہ و سال کی گردش یہ میری تنہائی یہ زندگی کا سفر اور یہ آبلہ پائی بہت حسیں ہے یہ منظر مگر تمہارے بغیر مرے وجود پہ ہر دم ہے مردنی چھائی اگرچہ عام ہے فطرت کا حسن ہر جانب مرے لئے تو کشش اس میں ہے نہ زیبائی یہ کائنات و کواکب یہ کہکشاں یہ شہاب زمین کا یہ تسلسل فلک کی پہنائی بلندی کوہ ...

    مزید پڑھیے

    پورا چاند نکلتا ہے تو بھیڑیا اکثر روتا ہے

    پورا چاند نکلتا ہے تو بھیڑیا اکثر روتا ہے رات کو کتا بھوں بھوں کرتا دن کو الو سوتا ہے شیر کی خالہ بلی اس کو کیا کیا سبق پڑھاتی ہے کھمبا نوچنے لگتی ہے بیچاری جب کھسياتی ہے بھینس کے کان سے کالا کوا جوئیں چگتا جاتا ہے بولی بھینس کہ ''اے کوے کیوں میرے کان تو کھاتا ہے'' اونٹ کی کل ...

    مزید پڑھیے