تحفۂ شعر و سخن لائے ہیں
تحفۂ شعر و سخن لائے ہیں ہدیۂ توبہ شکن لائے ہیں آپ کی بزم میں اے ہم سخنو اپنا سرمایۂ فن لائے ہیں شعر کچھ لائے ہیں جدت آمیز کچھ بہ انداز کہن لائے ہیں رنگ و آہنگ کے گلدستے میں پھول کیا سارا چمن لائے ہیں شعر کی شکل میں قرطاس پہ ہم گوہر و لعل یمن لائے ہیں دل فگاری کے صنم خانے ...