Jalee Amrohvi

جلی امروہوی

جلی امروہوی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    نفس سے جو لڑا نہیں کرتے

    نفس سے جو لڑا نہیں کرتے روح پر وہ جلا نہیں کرتے کیوں نہ ہو پھر فساد دنیا میں لوگ خوف خدا نہیں کرتے اہل دل اہل ظرف اہل نظر بات دل کی کہا نہیں کرتے ان کا جینا عبث ہے دنیا میں جو کسی کا بھلا نہیں کرتے بزم عشرت میں عاشقان طرب نالۂ دل سنا نہیں کرتے دوستی کیا کروں میں پھولوں سے یہ ...

    مزید پڑھیے

    بستی بستی کوچہ کوچہ شہر کو لالہ فام کیا

    بستی بستی کوچہ کوچہ شہر کو لالہ فام کیا دیکھو تو ان اہل ہوس نے کیسا قتل عام کیا ہم تو جہاں کے سلطانوں سے بہتر اس کو جانے ہیں جس نے روکھی سوکھی کھا کر گدڑی میں آرام کیا حرص و ہوا کے اس جنگل میں صرف وہی ہے مرد جری نفس کا طائر جس انساں نے زیست میں زیر دام کیا قریہ قریہ خاک اڑا کر شام ...

    مزید پڑھیے

    دونوں عالم سے عیاں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    دونوں عالم سے عیاں تھا مجھے معلوم نہ تھا تو ہی تو جلوہ کناں تھا مجھے معلوم نہ تھا قلب مضطر میں مرے مہر و وفا کی صورت نور کا ایک جہاں تھا مجھے معلوم نہ تھا درد‌ کونین اٹھا رکھا تھا اللہ اللہ دل مرا کتنا جواں تھا مجھے معلوم نہ تھا تو مری محفل افکار سجانے کے لیے روح میں نور فشاں ...

    مزید پڑھیے

    اتنا پرجوش میرے درد کا دھارا تو نہ تھا

    اتنا پرجوش میرے درد کا دھارا تو نہ تھا کیا پس پردہ کہیں قرب تمہارا تو نہ تھا تم نے القاب بدل کر مجھے مکتوب لکھا اس تغیر میں کہیں تلخ اشارا تو نہ تھا لازمہ قطع مراسم سے یہ تفریق ہوئی ورنہ یہ عشق مجھے آپ سے پیارا تو نہ تھا بال کھولے ہوئے کیوں آ گئے پردے کے قریب میں نے آواز سنائی ...

    مزید پڑھیے

    وحشتوں میں عشق کی وہ شانہ فرمائیں گے کیا

    وحشتوں میں عشق کی وہ شانہ فرمائیں گے کیا زندگی الجھی ہوئی ہے بال سلجھائیں گے کیا خود ہی تم سوچو جو دنیا میں اسیر ذات ہیں وہ دکھوں کی بھیڑ میں آرام پہنچائیں گے کیا دور استبداد میں اے دل فغاں بے سود ہے گرمیٔ فریاد سے پتھر پگھل جائیں گے کیا سونے چاندنی کی یہ نہریں یہ فلک پیما ...

    مزید پڑھیے

تمام