Jafar Sahni

جعفر ساہنی

جعفر ساہنی کی نظم

    فنا کا علاقہ

    بہت نرم و نازک حسیں پنکھ والی پریشان تتلی کبھی پتے چھو کر کبھی چوم کر پھول راہ بقا ڈھونڈنے میں لگی تھی کرن آفتابی تھی دیتی دلاسا ہوا بھی تھپکتی تھی شفقت سے اس کو کہ اتنے میں انسان زادہ کوئی چپکے سے اپنی چٹکی میں لے کر بڑے پیار سے اس حسیں پنکھ والی پریشان تتلی کو دکھلا گیا ہے فنا ...

    مزید پڑھیے

    آج

    خواب کی سیڑھیاں لمحہ لمحہ اترتا ہوا اور چڑھتا ہوا دھوپ بادل میں لوٹیں لگاتا ہوا پھول سے خار سے وہ گزرتا ہوا آرزو کی تھکن تشنگی کی شکن دل پہ مجمع کیے آج آنگن کے تاریک گوشے میں انبار پر کوڑے کے زنگ آلود اک قفل سا رہ گیا ہے کلید وفا سے نہیں جس کا کوئی بھی ناتا

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2