غم مرا دشمن جانی ہے کہو یا نہ کہو
غم مرا دشمن جانی ہے کہو یا نہ کہو میرے آنسو کی زبانی ہے کہو یا نہ کہو رات پروانے کے ماتم میں گداز دل سے شمع کی اشک فشانی ہے کہو یا نہ کہو غنچۂ گل کے تئیں دیکھتے ہی ہم نے کہا دل پر خوں کی نشانی ہے کہو یا نہ کہو ماتھا گھسنے سے مرے مہر جبیں کے در پر صبح کی اجلی پیشانی ہے کہو یا نہ ...