Iqbal Sohail

اقبال سہیل

مجاہد آزادی ،وکیل ،1935میں یوپی کے قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے

Prominent freedom fighter and lawyer who was elected to U.P legislative assembly in 1935

اقبال سہیل کی غزل

    اسیروں میں بھی ہو جائیں جو کچھ آشفتہ سر پیدا

    اسیروں میں بھی ہو جائیں جو کچھ آشفتہ سر پیدا ابھی دیوار زنداں میں ہوا جاتا ہے در پیدا کیے ہیں چاک دل سے بوئے گل نے بال و پر پیدا ہوس ہے زندگانی کی تو ذوق مرگ کر پیدا یہ مشت خاک اگر کر لے پر و بال نظر پیدا تو اوج لامکاں تک ہوں ہزاروں رہ گزر پیدا جمال دوست پنہاں پردۂ شمس و قمر ...

    مزید پڑھیے

    یہ عطر بیزیاں نہیں نسیم نوبہار کی

    یہ عطر بیزیاں نہیں نسیم نوبہار کی اڑا کے لائی ہے صبا شمیم زلف یار کی بس اتنی کائنات ہے حیات مستعار کی شباب ہے حباب کا بہار ہے شرار کی فریب کاریاں نہ پوچھ جوش انتظار کی تمام شب سنا کئے صدا خرام یار کی یہ مختصر سی داستاں ہے جبر و اختیار کی کرشمہ ساز کوئی ہو خطا گناہ گار کی حقیقت ...

    مزید پڑھیے

    اف کیا مزا ملا ستم روزگار میں

    اف کیا مزا ملا ستم روزگار میں کیا تم چھپے تھے پردۂ لیل و نہار میں سو سجدے ایک لغزش مستانہ وار میں اللہ کیا ادا ہے ترے بادہ خوار میں روکوں تو موج غم کو دل بے قرار میں ساغر چھلک نہ جائے کف رعشہ دار میں کس سے ہو پھر امید کہ تار نظر مرا خود جا کے مل گیا صف مژگان یار میں خود حسن بے ...

    مزید پڑھیے

    وہ سامنے جب آ جاتے ہیں سکتے کا سا عالم ہوتا ہے

    وہ سامنے جب آ جاتے ہیں سکتے کا سا عالم ہوتا ہے اس دل کی تباہی کیا کہئے امرت بھی جسے سم ہوتا ہے دیتے ہیں اسی کو جام طرب جو جرعہ کش غم ہوتا ہے کب باغ جہاں ہیں خندۂ گل بے گریۂ شبنم ہوتا ہے جب ولولہ صادق ہوتا ہے جب عزم مصمم ہوتا ہے تکمیل کا ساماں غیب سے خود اس وقت فراہم ہوتا ہے انجام ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2