گاندھی
وہ حدیث روح پیام جاں جسے ہم نے سن کے بھلا دیا وہ حریم غیب کا ارمغاں جسے پا کے ہم نے گنوا دیا وہ ملک و ملت جاں بہ لب جسے اس نے آب بقا دیا اسی نا سپاس نے ہائے اب اسے جام مرگ پلا دیا ہمیں جس نے فتح دلائی تھی اسے خاک و خوں میں ملا دیا ہمیں جس نے راہ دکھائی تھی اسے راستے سے ہٹا ...