Iqbal Hasan Azad

اقبال حسن آزاد

معاصر افسانہ نگار اور ادبی رسالے ’ثالث‘ کے مدیر۔

Contemporary short story writer and editor of literary journal 'Saalis'

اقبال حسن آزاد کی رباعی

    دھند میں لپٹی ایک صبح

    اس بار سردیاں کچھ زیادہ ہی دیر کے لئے رک گئی تھیں۔جنور ی ختم ہونے کو آ رہا تھا مگر ٹھنڈ ابھی ختم نہیں ہوئی تھی۔شمالی علاقوں میں بھاری برف باری کا سلسلہ جاری تھا ۔مغرب سے آنے والی سرد ہوائیں چہار سو چکراتی پھرتیں۔ فجر کے وقت دھند کی چادر کبھی کبھی اتنی دبیز ہو جایا کرتی کہ سامنے ...

    مزید پڑھیے

    مردم گزیدہ

    گلی تھی کہ شیطان کی آنت۔۔۔ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔بتائی گئی تمام نشانیوں کو وہ عبور کرتا جا رہا تھا۔ بڑی سڑک جہاں پر سے بازار کے لیے مُڑتی ہے،وہاں سے بائیں ہاتھ پر ایک گلی پھوٹتی ہے ۔گلی کے سرے پر ایک سیلون ہے۔کچھ آگے جاکر گلی کے بیچوں بیچ ایک چھوٹا سا مندر ہے۔۔۔مندر ...

    مزید پڑھیے

    سوکھی ندی اور پیار کا پودا

    اسے اپنی بیوی سے محبت نہیں تھی مگر وہ اسے اچھی لگتی تھی۔اس کے بال کالے ،گھنے اور لمبے تھے۔پیشانی سفید اور بلند تھی۔بڑی بڑی سی بیباک آنکھیں،ستواں ناک ،بھرے بھرے سے یاقوتی لب جو پکار پکار کر کہتے آؤ ہمیں چوس لو۔لیکن جب ان ہونٹوں سے نازیبا کلمات نکلنے لگتے تو اسے بہت برا لگتا مگر ...

    مزید پڑھیے

    دنیاداری

    ’’عورت دنیادار ہوتی ہے ۔ اس کے پاس بہت سارا سامان ہوتا ہے بچے ہوتے ہیں ۔ اس کی خودداری ہوتی ہے ، انا ہوتی ہے ، حیا ہوتی ہے ۔کوئی داب نہ دے کوئی کچھ کر نہ دے اس لیے کبھی بھی کسی ایسی برتھ پر بیٹھنے کی کوشش نہ کرنا جس پر پہلے سے کوئی ایسی عورت بیٹھی ہو جو تمہاری بیوی نہیں ہے ۔ ...

    مزید پڑھیے

    نگوڑی

    وہ بوڑھی عورت ایک ایک سے پوچھتی پھرتی تھی’’بابو !مجسٹریٹ صاحب کا گھر کون سا ہے،، مگر اس وسیع و عریض کالونی میں اس کی بات سننے والا کوئی نہ تھا۔ کشادہ لیکن شکستہ سڑک کے دونوں اطراف جدید ماڈل کے مکانات یہاں سے وہاں تک کھڑے تھے ۔ہر مکان کے گرد چہار دیواری تھی اور سامنے لوہے کا گیٹ ...

    مزید پڑھیے

    مرد

    ’’اگر شوہر بستر پر دوسری جانب کروٹ بدل کر سونے لگے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ بیوی اب اپنی کشش اور جاذبیت کھوتی جا رہی ہے ۔ یا کسی دوسری عورت کا سایہ اس پر پڑ گیا ہے۔اور نہیں تو اب وہ عورت کے قابل نہیں رہا ۔‘‘ راحیلہ کی بات سن کر شگفتہ سناٹے میں آ گئی۔شاکر اچھا خاصا مرد تھا۔ ایک سال ...

    مزید پڑھیے

    گرفت

    نالی میں کچرا جمع ہو گیا تھا۔ اس جگہ ایسا ہی ہوتا ہے۔ہر شخص اپنے گھر کا کچرا گھر کے سامنے ہی پھینک دیتا ہے یا نالی میں بہا دیتا ہے۔گھر کے باہر خواہ کتنی ہی گندگی کیوں نہ ہو گھر صاف رہنا چاہیے۔کہنے کو تو یہ مہذب لوگوں کا علاقہ ہے پھر بھی مسئلہ یہ تھا کہ نالی میں کچرا جمع ہو گیا تھا ...

    مزید پڑھیے

    کاٹنے والے ‘جوڑنے والے

    یہ قصہ سن انیس سو چھیالیس کا ہے۔ جمن میاں کی بیچ بازار میں ایک چلتی پھرتی ٹیلرنگ شاپ تھی۔ان کی دکان پر کئی کاریگر کام کرتے تھے۔خودجمن میاں گردن میں فیتہ لٹکائے رہتے۔شوکت میاں کاکام کپڑوں کو کاٹنا تھا۔رحمت میاں آنکھوں پر موٹا چشمہ لگائے سوئی دھاگے سے دستکاری میں مشغول ...

    مزید پڑھیے

    پورٹریٹ

    زمین سے لے کر آسمانوں تک کے دْھواں دْھواں منظر کو دیکھ جب وہ مضطرب ہو جاتی ، اور رات ایک انجانے خوف سے سہمے ہوئے گزر جاتی ۔ تب ہوتا یہ تھا کہ اْس کی بوجھل آنکھوں میں صْبح کی سپیدی اتْر آتی تھی اور شام اْداس اْداس سی سیاہ رنگت لئے رات کی سیاہی سے جا ملتی تھی ۔ ہر روز کْچھ ایسا ہی ...

    مزید پڑھیے

    بند وبست

    چشم زدن میں اس نے اپنا بوسیدہ جمپر اتارا اور اپنی دونوں ٹانگوں کو پھیلا کر جمپر کو ران کے بیچوں بیچ رکھ کر یوں رگڑا جیسے کچھ پونچھ رہی ہو۔ پھر اس نے جمپر کو الگنی پر ٹانگ دیا اورپیڑ کی طرح سیدھی کھڑی ہوگئی ۔ وہ مادر زادبرہنہ تھی۔ آنگن میں بلب روشن تھا جس کی روشنی میں اس کا آنبوسی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2