کھڑے ہوئے ہیں عزیزاں الگ طبیب الگ
کھڑے ہوئے ہیں عزیزاں الگ طبیب الگ کہ ہونے والے ہیں ہم سب سے عنقریب الگ ستون دار کی مانند جسم بڑھتے گئے بدن سے ہو ہی نہ پائی کبھی صلیب الگ گلاب ہم سے علاحدہ ہے اور بہت چپ ہے خموشی بیٹھی ہے گلشن میں عندلیب الگ الگ الگ کوئی تنہائی بانٹ جاتا ہے کوئی بچھڑ کے الگ ہے کوئی قریب ...